اچھا دوست وہی ہوتا ہے جو ضرورت کے وقت آپ کے کام آئے، پاکستان مشکل وقت میں سری لنکا کی مدد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا، جب وہاں بم دھماکے معمول کی بات اور غیرملکی ٹیمیں نام تک سن کر گھبرا جاتی تھیں تب بھی ہماری ٹیم کئی بار کولمبو گئی، احسان تو پاکستان نے بنگلہ دیش اور افغانستان پر بھی کیے مگر انھوں نے نگاہیں پھیر لیں البتہ سری لنکا نے ایسا نہیں کیا، حالانکہ بھارت جیسی پاکستان دشمن قوتوں نے سیریز منسوخ کرانے کی ہرممکن کوشش کی مگر سری لنکنز کسی سازش کا شکار نہیں ہوئے اور کراچی پہنچ گئے۔
یہ بات کوئی نہیں بھول سکتا کہ 10سال قبل سری لنکن ٹیم پر ہی لاہور میں حملے سے ہمارے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بند ہو گئی تھی، اب اگر وہی ٹیم یہاں کھیلے گی تو دنیا پر اچھا پیغام جائے گا، پاکستان میں جتنے بھی ایونٹس ہوئے سب میں بہترین سیکیورٹی فراہم کی گئی امید ہے اب بھی ایسا ہی ہوگا اور مہمان کرکٹرز خوشگوار یادیں لیے واپس جائیں گے، البتہ یہ بات بھی درست ہے کہ 10اہم کرکٹرز کی دستبرداری نے سیریز کا لطف کم کر دیا۔
میری ایک پاکستانی کرکٹر سے بات ہو رہی تھی اس سے پوچھا کہ مہمان کھلاڑیوں سے ملاقات ہوئی تو اس کا جواب دیا کہ ’’2،3 کے سوا کسی کو جانتا ہی نہیں ہوں تو کس سے ملوں‘‘ شاید غیر معروف پلیئرز کی وجہ سے بھی شائقین میچز میں دلچسپی نہیں لے رہے اور ٹکٹوں کی فروخت سست روی کا شکار ہے۔
یہ اچھی بات نہیں، ہم ہمیشہ یہی رونا روتے رہتے ہیں کہ ملکی میدان ویران ہیں یہاں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہوتی، اب جبکہ سیریز ہو رہی ہے تو ٹکٹ خرید کر میچز دیکھنے آئیں اور کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھائیں، خالی میدان دیکھ کر توبیرون ملک لوگ یہی باتیں کریں گے کہ پاکستانیوں میں کرکٹ کا شوق ختم ہو گیا ہے۔ ویسے پی سی بی نے قائد اعظم ٹرافی کو ورلڈکپ کی طرح پروموٹ کیا مگر سری لنکا سے سیریز کو لفٹ نہیں کرائی، پی ایس ایل کے وقت کراچی میں ایک ماحول بنا ہوا تھا، جگہ جگہ کرکٹرز کے کٹ آؤٹس اور بورڈز لگائے گئے تھے۔
اس سے ایک ہائپ بن گئی تھی، مگر بدقسمتی سے اس بار ایسا نہیں ہے، آپ شہر میں گھومیں تو کہیں ایسا نہیں لگے گا کہ رواں ہفتے انٹرنیشنل سیریز ہونے والی ہے، بورڈ کا میڈیا ڈپارٹمنٹ بھی سی ای او وسیم خان کے تشہیری انٹرویوز کرانے میں مصروف ہے، خیراس خوشی کے موقع پر بورڈ کی کیا بات کریں، ملک میں کرکٹ کا میلہ سج رہا ہے ہمارے لیے یہی کافی ہے، سری لنکا کو بہترین سیکیورٹی فراہم کرنے کے ساتھ ایسی مہمان نوازی کرنی چاہیے کہ وہ یاد رکھے اور کھلاڑی گھر جا کر کہیں،شکریہ پاکستان، دوست ہو تو آپ جیسا۔