سیکیورٹی خدشات کا دور ختم اب تالیوں کی آوازیں گونجیں گی تاہم کراچی میں10 سال بعد پہلا ون ڈے انٹرنیشنل آج کھیلا جائے گا۔
پاکستان اور سری لنکا کے مابین ون ڈے سیریز کا پہلا میچ جمعے کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا،آئی لینڈرز 2009کے بعد پہلی بار کراچی میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔
پی سی بی نے ہیڈکوچ و چیف سلیکٹر کی ذمہ داری ایک ہی شخص مصباح الحق کے سپرد کرتے ہوئے انھیں پاکستان کرکٹ کی فیصلہ سازی میں ایک طاقت کے طور پر متعارف کرایا ہے، ڈبل رول ملنے کے بعد سری لنکا کیخلاف سیریز ان کی پہلی آزمائش ہے۔
سرفراز احمد کو طویل مدت کیلیے کپتان مقرر کرنے کا بہادرانہ فیصلہ سامنے نہیں آیا لیکن سری لنکا سے سیریز میں قیادت کی صورت میں ایک لائف لائن ضرور مل گئی ہے، میچ کی تیاریوں کا سلسلہ مکمل ہو چکا۔
سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں، پولیس اور رینجرز سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک ہیں،کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے میچ میں چوکوں، چھکوں کی برسات کا امکان ہے۔ ساتھ ہی اصل بارش سے بھی کھیل متاثر ہونے کا خدشہ موجود ہے،گذشتہ دوپہر کو ابررحمت کی وجہ سے پاکستان ٹیم کی پریکٹس تھوڑی دیر کیلیے روکنا پڑی۔
دوسری جانب پہلے ون ڈے کیلیے پاکستانی پلیئنگ الیون میں امام الحق کے ساتھ بطور اوپنر فخرزمان کو ہی میدان میں اتارنے کا امکان روشن ہے، عابد علی کو فی الحال انتظار کرنا پڑے گا، مڈل آرڈر کو بابر اعظم اور حارث سہیل تقویت دیں گے، سرفراز احمد قیادت کے ساتھ وکٹ کیپنگ اور نمبر 5پر بیٹنگ کا بھی بوجھ اٹھانے کیلیے تیار ہیں،افتخار احمد یا آصف علی میں سے کسی ایک کو موقع دیا جائے گا،آل راؤنڈرز عماد وسیم اور شاداب خان بھی شامل ہوں گے، پیس بیٹری میں محمد عامر، وہاب ریاض اور عثمان شنواری کو جگہ دی جائے گی۔
نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ اپنے شہر کراچی میں پہلی بار کسی ون ڈے میچ میں قومی ٹیم کی قیادت کرنا قابل فخر موقع ہوگا، آج کل کی انٹرنیشنل کرکٹ خاص طور پر وائٹ بال میچز میں کوئی حریف کمزور نہیں ہوتا، ہم سری لنکا کیخلاف سیریز کو آسان نہیں لیں گے،کوشش ہوگی کہ اچھی کرکٹ کھیلیں، پہلے بیٹنگ کا موقع ملا تو 300سے زائد رنز بنانا ہوں گے،اس کیلیے اوپنرز کی جانب سے اچھے آغاز کی ضرورت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہم پہلے ون ڈے کیلیے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہیں، موسم کا معاملہ قدرت کے ہاتھ میں ہے۔ ماضی میں کراچی کی پچز کا تجربہ ہے، بہترین پلیئنگ الیون میدان میں اتاریں گے۔
دوسری جانب بیشتر نوآموز کھلاڑیوں پر مشتمل سری لنکن ٹیم بڑے ناموں کی عدم موجودگی میں بھی ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلیے پُرعزم ہے،کپتان لاہیرو تھریمانا نے کہا کہ ہماری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل جبکہ پاکستان ایک مضبوط حریف ہے، سیریز میں ہم کسی خاص میزبان کھلاڑی کو اپنے لیے خطرناک نہیں سمجھتے، نوجوان کھلاڑی سری لنکن کرکٹ کا مستقبل ہیں، امید ہے کہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اچھی کرکٹ کھیلیں گے۔