پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر عامر جمال نے آسٹریلیا کے خلاف سڈنی ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کے پیچھے کی حکمت عملی کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اندازہ تھا آسٹریلوی بولرز باؤنسرز کریں گے کیونکہ ٹیل اینڈر بیٹر کو ہمیشہ وہ باؤنسر کر کے آؤٹ کرتے ہیں۔پوسٹ میچ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عامر جمال نے کہا کہ پہلے سے ہی طے کر کے گیا تھا کہ جو مرضی کرلیں بولرز کے باؤنسرز کا مقابلہ کروں گا، جذبات بہت زیادہ تھے جنہیں کنٹرول میں رکھا۔،،
عامر جمال کا کہنا تھا کہ جب ڈیبیو ٹیسٹ کھیلا اس وقت کہا تھا جو رنز بھی بناؤں پاکستان ٹیم کے کام آئیں، خوشی ہے میری بیٹنگ سے پاکستان ٹیم مشکل سے نکلی۔ انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والوں کو خاموش کرانے کا بہترین طریقہ اپنی کارکردگی دکھانا ہوتا ہے، ہمیشہ سخت محنت پر یقین رکھتا ہوں، ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ سے بیٹنگ پریکٹس کا پوچھتا ہوں تو ہمیشہ اجازت دیتے ہیں۔،،
عامر جمال نے کہا کہ بیٹنگ سے پہلے 45 منٹ شاہد اسلم سے بات کی جو بہت کام آئی، نصف سنچری کے بعد شاہد اسلم کی طرف اشارہ کیا تھا، بابر اعظم اچھا کھیل رہے ہیں بدقسمتی سے ان کے آؤٹ پر امپائر کال نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میر حمزہ کے ساتھ کوشش تھی کہ وہ اسٹرائیک پر کم آئیں، کرکٹ میرا جذبہ ہے اور یہ جب پروفیشن بن جاتا ہے تو انجوائے کیا جاتا ہے، بڑی محنت کر کے یہاں تک آیا ہوں، کبھی ہمت نہیں ہاری اور آگے بھی ٹیم کے لیے پرفارم کرتا رہوں گا۔،،
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے خلاف سڈنی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں عامر جمال نے 97 گیندیں کھیل کر 82 رنز بنائے جس میں انہوں نے 4 چھکے اور 9 چوکے بھی لگائے۔
عامر جمال ایک ٹیسٹ سیریز میں 100+ رنز بنانے اور 10+ وکٹیں لینے والے تیسرے پاکستان کرکٹر بن گئے ہیں۔ نوجوان کرکٹر اپنی پہلی ٹیسٹ سیریز میں 50+ اسکور اور 5+ وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی پلئیر بھی بن گئے ہیں۔
اس سے قبل قومی ٹیم کے دو سابق کپتان عمران خان اور وسیم اکرم یہ کارنامہ سرانجام دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سڈنی ٹیسٹ میں پاکستان اوپنرز بری طرح ناکام ہوئے جبکہ مڈل آرڈر بیٹر محمد رضوان، آغا سلمان اور آل راؤنڈر عامر جمال کی اننگز کے باعث گرین شرٹس پہلی اننگز میں 313 رنز بنانے میں کامیاب ہوئی۔۔