لال آصف نے اپنی شاندار کارکردگی کا سہرا مشتاق احمد کے سرباندھ دیا۔
دبئی ٹیسٹ میں کینگروز کی ناک میں دم کرنے والے بلال آصف نے تیسرے روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈیبیو میچ کی پہلی ہی اننگز میں 6وکٹیں حاصل کرنے پر بہت خوش ہوں، پہلے سیشن میں کامیابی حاصل نہ ہونے پر دبائو کا شکار ہوا تھا لیکن ساتھی کھلاڑیوں نے حوصلہ بڑھایا، ڈومیسٹک کرکٹ کے تجربے کوبروئے کار لاتے ہوئے کنڈیشنز کواستعمال کرنے کی کوشش کی اور وکٹیں ملتی گئیں۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ 2015 میں ون ڈے ڈیبیو کے بعد طویل جدوجہد کے بعد قومی سکواڈ میں واپس آنے کا موقع ملا، اس جذبے کیساتھ محنت کرتا رہا کہ موقع ملے گا۔
دبئی ٹیسٹ میں کوشش کی اوراس کا نتیجہ مثبت رہا۔ٹیسٹ ٹیم میں شمولیت اورکارکردگی کے پس منظر کا ذکر کرتے ہوئے بلال آصف نے کہا کہ 3سال قبل ڈراپ ہونے کے بعد مسلسل ٹریننگ کا موقع ملتا رہا، نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں مشتاق احمد نے ایمرجنگ اور اسپنرز کیمپس کے دوران کارکردگی نکھارنے کیلیے کام کیا، میدان سے باہر بھی ان کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی حاصل رہی۔
ایک سوال کے جواب میں آف اسپنر نے کہا کہ یاسر ورلڈکلاس بولر ہیں،خوش قسمتی سے میرا دن تھا، اس لیے زیادہ وکٹیں ملیں۔دوسری جانب آرون فنچ نے کہا کہ بلال آصف نے پچ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے ہماری ساری پلاننگ کو تہس نہس کردیا، انھوں نے شاندار بولنگ کی، بہرحال اچھی بات یہ ہے کہ کینگروز نے بھی پاکستان کی 3 وکٹیں حاصل کرلیں،میزبان ٹیم کو کم ٹوٹل تک محدود کرتے ہوئے ہدف بھی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔