بابراعظم نے انسٹاگرام پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں ان کے ہمراہ فرینچ مارشل آرٹس کے ماہر فرانسس گانو، نائیجرین مارشل آرٹس کے ماہر کمارو عثمان اور امریکی فٹبالر جیمیز ونسٹن موجود تھے۔
بابر اعظم کی تصویر میں پانچ طالب علموں سمیت ان کی خاتون ٹیچر بھی موجود تھیں تاہم تصویر کے ساتھ بابر اعظم کے لکھے گئے کیپشن نے مداحوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی۔
بابر اعظم نے تینوں کھلاڑیوں کو مینشن کیا اور لکھا جب ان جیسے چیمپئنز کرکٹ کھیلنے میں دلچسپی ظاہر کررہے ہوں تو شاید مجھے اور محمد رضوان کو کوئی اور کھیل کھیلنا شروع کردینا چاہیے۔ ساتھ ہی قومی ٹیم کے کپتان نے مداحوں سے اس حوالے سے ان کے خیالات کے بارے میں بھی پوچھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مشہور فٹ بالر کاکا، ایڈون وان ڈیر سار، جیرارڈ پیکے، اولیور کاہن، این ایف ایل کے برینڈن مارشل، این بی اے کے کرس بوش اور ڈوین ویڈ اور میجر لیگ بیس بال کے ایلکس روڈریگیز بھی امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی بزنس اسکول سے بزنس آف انٹرٹینمنٹ، میڈیا اینڈ اسپورٹس (بی ای ایم ایس) کا یہ کورس کرچکے ہیں۔
بابر اعظم اور محمد رضوان نے31 مئی سے 3 جون تک بوسٹن، میساچوسٹس کے نامور ہارورڈ بزنس اسکول کیمپس کی کلاسز میں شرکت کی۔
ہارورڈ بزنس اسکول میں ان کے وقت کے اختتام پر بابر اور رضوان کو ان کے ہم جماعتوں کے ساتھ ایک الوداعی تصویر میں دیکھا گیا، جس میں کامارو عثمان، فرانسس نگانو، جیمز ونسٹن اور سیزر ایزپیلیکوٹا جیسے نامور کھلاڑی شامل تھے۔ یہ ایک ایسا موقع تھا جہاں کرکٹ، مکسڈ مارشل آرٹس، امریکی فٹ بال اور ساکر کی دنیا آپس میں مل گئی، جس نے شرکاء کے مختلف پس منظر اور دلچسپیوں کو ظاہر کیا۔
بابر اعظم اور محمد رضوان پاکستان کے پہلے دو کرکٹرز ہیں جنہوں نے اس پروگرام میں شرکت کی ہے۔ دونوں کرکٹرز کی جانب سے اٹھائے گئے اس اہم اقدام سے کرکٹرز کی نئی نسل کو تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب ملے گی۔