قانونی جنگ میں بھارت نے دفاعی مورچہ سنبھال لیا

آئی سی سی تنازعات کمیٹی میں جاری قانونی جنگ میں بھارت نے دفاعی مورچہ سنبھال لیا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ نے 2014میں ’’بگ تھری‘‘ کی حمایت حاصل کرنے کیلیے پی سی بی کو 2015سے 2023 تک 8سال میں6باہمی سیریز کھیلنے کا لالی پاپ دیا تھا،ان میں سے 4کی میزبانی پاکستان کو کرنا تھی لیکن بعد ازاں ہر بار حکومتی اجازت نہ ملنے کا جواز دے کر مسلسل انکار کیا جاتا رہا، نقصان کے ازالے کیلیے پی سی بی نے آئی سی سی کی تنازعات کمیٹی سے رجوع کرتے ہوئے 447 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا تھا۔

پیر کے روز دبئی میں ہیڈ کوارٹرز میں پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد مائیکل بیلوف کی سربراہی میں کام کرنیوالی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے، 2014میں معاہدہ کرنیوالے سابق چیئرمین بورڈ نجم سیٹھی نے بھی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

گزشتہ روز سماعت کے دوسرے روز بی سی سی آئی نے اپنے ’’ٹرمپ کارڈ‘‘ کے طور پر سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید کوپیش کیا، دیگر مصروفیات کی وجہ سے ان کا بیان سب سے پہلے ریکارڈ کیا گیا۔

بھارتی بورڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سلمان خورشید کی کمیٹی میں آمد پی سی بی کیلیے بڑی حیرت کا باعث تھی،وہ توقع نہیں کررہے تھے کہ ایک سابق وزیر خارجہ بھی تنازع کے حوالے سے حقیقت واضح کرنے کیلیے پیش ہوسکتا ہے۔

سلمان خورشید نے کمیٹی کو بتایا کہ ممبئی حملوں کے بعد بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنے سے کیوں گریز کیا،2014میں سونیا گاندھی کی سربراہی میں قائم اتحاد کی حکومت میں وزیر خارجہ نے بتایا کہ پڑوسی ملک میں کھیلنے کے سیکیورٹی خدشات پر ہم نے دنیا کی مختلف انٹیلی جنس ایجنسیز سے رابطہ کیا،دہشت گردوں کے متعدد حملوں کو دیکھتے ہوئے اس وقت ٹیم کو بھجوانا ممکن نہیں تھا۔

انھوں نے یہ موقف بھی دہرایا کہ جب تک بھارت میں سرحد پار سے دہشت گردی ختم نہیں ہوتی باہمی کرکٹ سیریز ممکن نہیں۔بھارت بورڈ عہدیدار نے سلمان خورشید کے کمیٹی کے سامنے اختیار کیے جانے والے موقف کی تفصیلات میڈیا کو جاری کیں، انھوں نے کہا کہ پی سی بی کے سارے کیس کی بنیاد سابق سیکریٹری بی سی سی آئی سنجے پٹیل کی جانب سے ہونے والی ایک صفحے کی ای میل ہے،ایک تو یہ ایم او یو نہیں لہذاکوئی قانونی حیثیت نہیں، دوسرے سنجے پٹیل نے بگ تھری کی حمایت کا تقاضا کیا تھا، پی سی بی نے اس کیخلاف ووٹ دیا۔

یاد رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے دفاع کیلیے اپنے سابق صدر اور موجودہ چیئرمین آئی سی سی ششناک منوہر،سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر سندر رامن، سابق جنرل منیجر رتناکر شیٹی،سابق سیکریٹری سنجے پٹیل کے نام دیے تھے،ان سب کے نام اس تنازع سے کسی نہ کسی طور جڑے ہوئے ہیں، ابھی تک سلمان خورشید کا کمیٹی میں دیا گیا بیان سامنے آیا ہے، کمیٹی کی سماعت کا بدھ کوآخری روز ہوگا۔