ڈومیسٹک کرکٹرز کو بھی پابندیوں میں جکڑا جانے لگا

قائد اعظم ٹرافی کے پہلے راؤنڈ میں کھلاڑیوں نے بغیر ڈومیسٹک کنٹریکٹ سائن کیے شرکت کی، البتہ انھیں بھی پابندیوں میں جکڑنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

نئے ڈومیسٹک کرکٹ سسٹم میں شریک6 صوبائی ٹیموں کے پلیئرز سے  بورڈ نے معاہدے کرنے کا اعلان کیا تھا، انھیں ماہانہ 50 ہزار روپے تنخواہ دی جائے گی،البتہ ذرائع نے بتایا کہ تاحال کسی کھلاڑی سے کنٹریکٹ پر دستخط نہیں کرائے گئے،انھوں نے قائد اعظم ٹرافی کے پہلے راؤنڈ میں بغیر کسی معاہدے کے شرکت کی، البتہ میڈیا سے گفتگو کے حوالے سے پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

ٹیم مینجمنٹ کو پی سی بی کی جانب سے زبانی طور پر کہا گیا کہ بغیر میڈیا ڈپارٹمنٹ کی اجازت کے کوئی بھی کرکٹر انٹرویو نہیں دے سکتا، یاد رہے کہ ملکی تاریخ میں کبھی  ڈومیسٹک کرکٹرز کو میڈیا سے دور نہیں رکھا گیا، گذشتہ برس تک ٹیم منیجر کی اجازت سے پلیئرز انٹرویوز دے دیا کرتے تھے۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ یہ پی سی بی کی’’کنٹرولڈ میڈیا پالیسی‘‘ کا تسلسل ہے تاکہ تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے جا سکیں اور بیانیہ ہی سامنے آئے۔

ادھر بورڈ کے ترجمان نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈکپ کے بعد سے سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کسی بھی کرکٹرز کو انٹرویوز دینے کی اجازت نہیں ہے، زیرمعاہدہ ڈومیسٹک کرکٹرز کو بھی پہلے ہم سے پوچھنا پڑے گا،البتہ ہر روز کھیل کے بعد ایک کھلاڑی کی پریس کانفرنس رکھی جائے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گذشتہ دنوں کئی پاکستانی کرکٹرز نے برطانوی میڈیاکوانٹرویوز دیے تھے،اس سے صاف ظاہر ہوگیا کہ یہ پابندی صرف ملکی صحافیوں پر ہی عائد کی گئی ہے۔