لاہور: ڈومیسٹک مقابلوں کیلیے کرکٹرز کے انتخاب پر انگلیاں اٹھنے لگیں۔
نئے اسٹرکچر کے تحت ڈومیسٹک کرکٹ کیلیے 6صوبائی ٹیموں کا اعلان منگل کو کیا گیا تھا،مصباح الحق کی سابقہ ٹیم کے 26 کھلاڑیوں میں سے 19مختلف ٹیموں میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئے، ان میں سے علی وقاص کو سینٹرل پنجاب کی سیکنڈ الیون کا کپتان بھی بنایا گیا ہے۔
انھوں نے گذشتہ سیزن کے 6میچز کی 10اننگز میں 26.20کی اوسط سے 262رنز بنائے تھے،توفیق عمر جونیئر سلیکٹر اور سمیع نیازی سینٹرل پنجاب کے اسسٹنٹ کوچ مقرر ہوئے، دوسری جانب ریکارڈ 4ٹائٹل فتوحات حاصل کرنے والے کوچ باسط علی کو نظر انداز کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت کے حوالے سے ان کے بیان نے پی سی بی کا دل کھٹا کردیا۔ بلوچستان کے 32کھلاڑیوں میں سے صرف 14مقامی باقی باہر سے لیے گئے ہیں،سابق ریجنل ایسوسی ایشن لاڑکانہ کا ایک بھی پلیئر کسی بھی ٹیم میں شامل نہیں،جنوبی پنجاب واحد ٹیم ہے جس میں کوئی ٹیسٹ کرکٹر موجود نہیں۔
ہیڈ کوچ عبدالرحمان اور منیجر شاہد بٹ کا تعلق علی ترین کی فرنچائز ملتان سلطانز سے ہے، کئی عمر رسیدہ کرکٹرز اور ڈومیسٹک کرکٹ میں غیر متاثر کن ریکارڈ رکھنے والوں کو بھی منتخب کرلیا گیا۔