آسٹریلوی کرکٹر فواد احمد کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں اسپن بولنگ کا زیادہ ٹیلنٹ نہیں۔
صوابی میں پیدا ہونے والے لیگ اسپنر نے بہتر مستقبل کی تلاش کیلیے آسٹریلیا کا رخ کر لیا تھا، وہاں ان کی کینگرو ٹیم میں شمولیت بھی ہوئی لیکن بعدازاں انٹرنیشنل کیریئر آگے نہیں بڑھ سکا،پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے سلیم خالق کو خصوصی انٹرویو میں فواد احمد نے کہا کہ میں اگر پاکستان میں رہتا تو بھی قومی ٹیم میں شمولیت کا امکان بہت کم ہوتاکیونکہ میرے کزن یاسرشاہ بہترین کارکردگی دکھا رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں اسپن بولنگ کا زیادہ ٹیلنٹ نہیں لیکن وہاں بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں جگہ بنانا کافی مشکل ہے،اگر موقع مل جائے تو قومی ٹیم میں جگہ بنانے کی امید ہو سکتی ہے، انھوں نے کہا کہ میںگزشتہ 4سال سے آسٹریلیا میں4 روزہ کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھا رہا تھا لیکن ٹیسٹ اسکواڈ میں جگہ بنانا دشوار لگنے لگا،اسی لیے محدود اوورز کے میچز پر توجہ مرکوز کرلی۔
فواد احمد نے کہا کہ میں نے فرنچائز کرکٹ میں تسلسل کے ساتھ عمدہ کارکردگی دکھائی،امید ہے کہ ورلڈکپ کیلیے آسٹریلوی اسکواڈ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔
2013 میں 3ون ڈے اور 2ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل مقابلوں میں کینگروزکی نمائندگی کرنے والے کرکٹر نے کہا کہ اگر مجھے دوبارہ موقع نہیں ملتا تب بھی اب تک جو حاصل کیا اس سے مطمئن ہوں، میںکافی عرصے سے فرنچائز کرکٹ کھیل رہا ہوں، مختلف ٹیموں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی، کسی بھی ٹیم کا حصہ بنوں کوشش ہوتی ہے کہ اس کیلیے کارکردگی دکھاؤں، شین واٹسن اور دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ پہلے بھی کھیل چکا اس لیے پی ایس ایل کے ماحول سے مطابقت پیدا کرنے میں کوئی مشکل محسوس نہیں کرتا۔
فواد احمد نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ابھی تک پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی دکھائی امید ہے کہ اس بار ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
فواد احمد کی یاسر شاہ اور جنید خان سے گہری دوستی اب بھی برقرار
فواد احمد کی یاسر شاہ اور جنید خان سے گہری دوستی اب بھی برقرار ہے،آسٹریلوی لیگ اسپنر نے کہاکہ ہم تینوں نے کافی عرصے ایک ساتھ کرکٹ کھیلی ہے، یاسر شاہ میرے کزن بھی ہیں،ان سے اکثر بات ہوتی رہتی ہے، وہ ورلڈکپ کیلیے آسٹریلیا آئے تو ملاقات بھی رہی،اسی طرح میں جنید خان کے ساتھ بھی رابطے میں رہتا ہوں،پی ایس ایل میں ہم تینوں کو ساتھ وقت گذارنے کا موقع مل گیا، چند روز قبل رات کا کھانا بھی ساتھ کھایا تھا۔
کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت آنے سے سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی
پاکستان میں تبدیلی کے عمل سے فواد احمد بھی متاثر ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی بے پناہ مصروفیات کی وجہ سے میں زیادہ وقت نہیں نکال پاتا، والدہ کی تیمارداری کیلیے 2 سال قبل پاکستان گیا تھا، وہاں آنے والی خوشگوار تبدیلی اور اپنی فیملی سے مل کر بہت خوشی ہوئی،گلی کوچے سب تبدیل ہوگئے ہیں، عمران خان کے آنے اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت سے سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی، خوشحالی اور امن ہو تو کھیلوں کو بھی فروغ ملتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان میں پی ایس ایل کے زیادہ میچز کا انعقاداور انٹرنیشنل کرکٹ بھی بحال ہو گی، نوجوانوں کو بڑے کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھ کر تحریک ملے گی جس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔