بولرزکی ناقص کارکردگی کا سبب ناتجربہ کاری قرار

لاہور: وقار یونس نے بولرزکی ناقص کارکردگی کا سبب ناتجربہ کاری کو قرار دے دیا، بولنگ کوچ کا کہنا ہے کہ باصلاحیت نوجوان پیسرز وقت کے ساتھ سیکھ جائیں گے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہاکہ پاکستانی بولرز تھوڑے ناتجربہ کار ہیں، ایک کا ڈیبیو ہوا، دوسرے نے صرف 3ٹیسٹ کھیلے ہیں جبکہ تیسرے کا کم بیک ہوا، آسٹریلوی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونا بھی مہمان بولرز کیلیے آسان نہیں ہوتا،ہم نئی گیند سے بہتر بولنگ کرتے تو میچ کی صورتحال مختلف ہوتی۔

انھوں نے کہا کہ محمد عامر اور وہاب ریاض کی خدمات سے محرومی کے بعد خلا پُر کرنے کیلیے بہترین دستیاب ٹیلنٹ کا انتخاب کیا، نوجوان پیسرز باصلاحیت ہیں، نسیم شاہ ابھی صرف 16سال کے ہیں، شاہین شاہ بھی20سال کے نہیں ہوئے، ان دونوں پیسرز کے ساتھ محمد حسنین اور محمد موسٰی بھی پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہیں،یہ سب وقت کے ساتھ سیکھ جائیں گے، انھیں انٹرنیشنل معیار پر آنے کیلیے 1،2 سال دینا ہوں گے۔

وقار یونس نے کہا کہ محمد عباس ردھم میں نہیں تھے اس لیے عمران خان سینئر کو ترجیح دی گئی،تجربہ کار پیسر میچ ونر رہے ہیں لیکن انجری سے نجات کے بعد ابھی اتنی اچھی بولنگ نہیں کررہے۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان سینئر کو شامل کرنے کا فیصلہ غلط قرار دینا پیسر کے ساتھ بھی ناانصافی ہے، محمد عباس کو اگلے میچ میں کھیلنے کا موقع دینے کا فیصلہ ٹور سلیکشن کمیٹی کو کرنا ہے،عمران نے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کے بعد پرتھ میں کھیلے جانے والے ٹور میچ میں بھی 5وکٹیں حاصل کیں، بدقسمتی سے ٹیسٹ میں اچھا پرفارم نہیں کرپائے۔

ایک سوال پر وقار یونس نے کہا کہ کسی بھی ٹیم کو غیر ملکی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کیلیے وقت درکار ہوتا ہے، آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیمیں بھی یواے ای اور بھارت میں اسی طرح کی مشکلات کا شکار ہوتی ہیں،کم بیک کا موقع پانے کیلیے آسٹریلیا میں کم ازکم 3ٹیسٹ کی سیریز ہونا چاہیے۔