قومی ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم مسٹری بال متعارف کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔
قومی ٹٰیم میں ایک سال بعد شاندار کم بیک کرنے والے آل راؤنڈر عماد وسیم کا کہنا ہے کہ ایک سال تک ٹیم سے باہر بیٹھنا بڑی آزمائش کا دور تھا، قومی ٹیم کھیل رہی ہوتی تو بڑا دل چاہتا کہ میدان میں اتروں اور ملک کے لئے پرفارم کروں، باہر بیٹھنا کسی بھی کھلاڑی کے لیے بڑا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے ایک خاص ڈلیوری پر کام کر رہا ہوں، چند ہفتوں میں اس کی آزمائش بھی شروع کر دوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری گھٹنے کی انجری ضرور ہوئی تھی لیکن بعدازاں بحالی کے بعد کرکٹ کھیلنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی تاہم فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کرسکا، میرے خیال میں اگر کوئی فٹ ہو تب ہی بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں پرفارم کر سکتا ہے۔
یاد رہے کے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکامی پر عمادوسیم کو ایشیا کپ میں پاکستانی اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔