قومی کرکٹ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے سرفرازاحمد پر مکمل اعتماد ظاہر کرتے ہوئے واضح کردیاکہ کپتان کی تبدیلی مسئلے کا حل نہیں ہے۔
دبئی میں بی بی سی کو انٹرویو میں انضمام الحق نے کہا کہ فارم آنی جانی چیز جبکہ کلاس مستقل ہوتی ہے،باصلاحیت کرکٹرز پر مشتمل موجودہ ٹیم گزشتہ ایک، ڈیڑھ سال سے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتی آرہی تھی لیکن ایشیا کپ میں یہ تسلسل برقرار نہ رہ سکا، اب کھلاڑیوں کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے، بحیثیت چیف سلیکٹر مجھے اپنی ٹیم پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ دوبارہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔
کپتان سرفراز احمد کے بارے میں سوال پر انضمام الحق نے کہاکہ شکست یتیم ہوتی ہے جسے کوئی قبول نہیں کرتا جبکہ جیت کے کئی باپ بن جاتے ہیں،اس میں کوئی شک نہیں کہ ایشیا کپ میں ٹیم توقعات کے مطابق نہیں کھیلی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ گھبراہٹ میں پینک بٹن دبا دیا جائے،مجھے کپتان پر پورا اعتماد ہے اور ہم تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہمارے پاس موجود18 سے 20 کھلاڑیوں کو 1،2سال کی سخت محنت سے تیار کیا گیا ہے، ایک آدھ تبدیلی تو معمول کی بات ہوتی ہے لیکن ٹیم میں بڑے پیمانے پر کوئی ردوبدل نہیں ہوگا۔
انضمام الحق نے آؤٹ آف فارم فخرزمان کو آسٹریلیا سے ٹیسٹ سیریز کیلیے ٹیم میں برقرار رکھنے کے سوال پرکہا کہ لوگ 2،3 ناکام اننگز کے بعد ہی سلیکشن میں تبدیلی کی بات کرنے لگتے ہیں لیکن چیف سلیکٹر کی حیثیت سے میری رائے آسانی سے تبدیل نہیں ہوتی، میں خود بیٹسمین رہااور مجھے پتہ ہے کہ کبھی کوئی 2،3 اننگز میں بڑا اسکور نہیں کرپاتا،انہی فخرزمان نے زمبابوے میں ڈبل سنچری سمیت کئی بڑی اننگز کھیلی تھیں۔
سابق کپتان نے تسلیم کیا کہ فخر زمان کو ٹیسٹ ٹیم میں منتخب کرکے ایک طرح سے خطرہ مول لیا لیکن وہ ٹیم کے اہم کھلاڑی ہیں اور اگر سیٹ ہوگئے تو بہت کارآمد ثابت ہونگے،فخرلمبی اننگز کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔