پاکستان کو تنہا کرنے کا بھارتی بیان سیاسی نکلا

دنیائے کرکٹ میں پاکستان کو تنہا کرنے کا بھارتی بیان سیاسی نکلا، بی سی سی آئی کی کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے سربراہ ونود رائے نے کہاکہ عوامی رائے عامہ کو دیکھتے ہوئے اعلان کیا تھا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ میں سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ کمیٹی آف ایڈمنسٹریٹرز کے سربراہ ونود رائے نے ایک انٹرویو میں واضح کیاکہ وہ پاکستان کو دنیائے کرکٹ میں تنہا کرنے کے حامی نہیں بلکہ ایسا بیان رائے عامہ کو دیکھتے ہوئے دیا تھا۔ جب ان سے کہا گیا کہ آپ نے پلوامہ واقعے کے بعد پاکستان سے اپارتھی دور کے جنوبی افریقہ جیسے سلوک کا مطالبہ کیا، مگر کیا یہ مطالبہ اولمپک چارٹر کے خلاف نہیں تھا جس میں اسپورٹس کو انسانی حقوق میں شامل کیا گیا ہے۔

ونود رائے نے کہاکہ پاکستانی پلیئرز کو آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت نہیں جبکہ ورلڈ کپ میں 16 جون کو ہمارا ان سے میچ ہوا، عام خیال یہی تھا کہ مقابلے سے انکار کردینا چاہیے، اخبارات بھی یہی خبریں دے رہے تھے، ایک ٹی وی چینل پر تو یہاں تک کہا گیا کہ بی سی سی آئی صرف ریونیو کی لالچ میں پاکستان کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہے۔ ایسے میں میرا ردعمل کیا ہونا چاہیے تھا؟ میں نے کہا کہ اگر ہم نے کھیلنے سے انکار کیا تو 2 پوائنٹس سے محروم ہوجائیں گے اور اگر سیمی فائنل میں مقابلہ پڑا تو پھر کیا کریں گے، اسی بنیاد پر میں نے اپنے پاؤں میں گولی مارنے کے بجائے پاکستان کو ہی تنہا کرنے کا بیان دیا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ واقعی پاکستان کو عالمی کرکٹ میں تنہا کرنا چاہتے ہیں تو انھوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ ایسا نہیں چاہتے، پاکستان سے کھیلنے سے متعلق یہ حکومتی پالیسی ہے کہ ہم اپنے ملک یا وہاں جاکر نہیں کھیل سکتے مگر نیوٹرل وینیو پر کسی بھی ملک سے مقابلہ ہو سکتا ہے۔