قومی ٹیم کی کپتان جویریہ خان نے پی ایس ایل کی طرز پر ویمنز لیگ کرانے کی تجویز پیش کردی۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کے سلیم خالق کو خصوصی انٹرویو میں جویریہ خان نے کہا کہ قومی ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل وقت کے ساتھ آئے گا، فی الحال نئے ٹیلنٹ کو گروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، موجودہ صورتحال میں ہار جیت سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ٹیم کی پرفارمنس میں کتنی بہتری آرہی ہے، کسی بھی میگا ایونٹ میں 6 یا 7 نئی کرکٹرز کو مواقع دیں گے تو تھوڑے مسائل تو ہوں گے۔
کپتان نے کہا کہ ہمارے پاس کھلاڑیوں کا پول30 کے قریب ہے، آسٹریلیا، بھارت، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ میں ایک عرصے سے ویمنزکرکٹ کی سرگرمیاں جاری ہیں، ان کا اسکول، کالج، کلب کرکٹ سمیت ڈومیسٹک ڈھانچہ مضبوط ہے، لیگز بھی ہوتی ہیں، حتٰی کہ بنگلہ دیش میں بھی لیگ ہو رہی ہے، مقابلے کی فضا میں کھیل نکھرتا ہے، اگر پاکستانی کرکٹرز کو بھی یہ مواقع فراہم ہوں تو کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
جویریہ خان نے کہا کہ کھیل میں جتنی سرمایہ کاری کریں گے اتنے ہی مثبت نتائج سامنے آئیں گے،فی الحال پاکستان کی کارکردگی کا آسٹریلیا، انگلینڈ، بھارت اور دیگر دیگر بڑی ٹیموں سے موازنہ درست نہیں۔
کپتان نے کہا کہ صورتحال میں بہتری آرہی ہے، نتائج بھی بہتر ہوں گے، میرے کیریئر کے آغاز میں حالات مختلف تھے، کالج میں ٹرائلز کا معلوم ہوا،میں نے شرکت کی اور آگے آنے کا موقع مل گیا، اب پی سی بی نے ریجنز میں 5 اکیڈمیز بنا دی ہیں، اگر کسی لڑکی میں ٹیلنٹ ہے تو وہاں رجوع کرکے اپنا راستہ بنا سکتی ہے۔
جویریہ خان نے کہا کہ پاکستان میں گراس روٹ سطح پر اسکول، کالج اور ڈومیسٹک اسٹرکچر مضبوط بنانے، قومی ٹیموں کو انٹرنیشنل میچز کے مواقع دینے،اسپانسرز کی معاونت و میڈیا کی سپورٹ جیسے کام ایک ساتھ اور رضاکارانہ جذبے کے ساتھ کیے جائیں تو ویمنز کرکٹ میں تیزی سے بہتری لائی جا سکتی ہے۔
ویمنز کرکٹ میں بدزبانی کے واقعات کم ہوتے ہیں،جویریہ خان
جویریہ خان کا کہنا ہے کہ ویمنز کرکٹ میں بدزبانی کے واقعات کم ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسی غلط فیصلے پر غصہ آنا ایک فطری سی بات ہے، کبھی کبھار ردعمل بھی سامنے آ جاتا ہے،ہم کوشش کرتے ہیں کہ اپنے حواس کو قابو میں رکھیں۔
کپتان نے کہا کہ نظم و ضبط کے معاملے میں پاکستان ٹیم بہت اچھی ہے، عام طور پر بھی حریفوں کو زچ کرنے کے لیے جملے کسنے کی مثالیں ویمنز کرکٹ میں زیادہ نظر نہیں آتی ہے۔
کپتان نے قومی ویمنز ٹیم میں سینئرز کی پلیئرز پاور کا تاثر مسترد کردیا
جویریہ خان نے قومی ویمنز ٹیم میں سینئرز کی پلیئرز پاور کا تاثر مسترد کردیا، انھوں نے کہا کہ سلیکشن ہمیشہ میرٹ کی بنیاد پر ہوتی اور انٹرنیشنل و ڈومیسٹک کارکردگی کو پیش نظر رکھا جاتا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ پلیئرز پول کم ہے لیکن سینئر ہو یا جونیئر ٹیم میں جگہ پرفارمنس کی بنیاد پر ہی ملتی ہے۔
ویمنز ٹیم کو بھی پاور ہٹرز کی تلاش
قومی ویمنز ٹیم کو بھی پاور ہٹرز کی تلاش ہے، کپتان جویریہ خان نے کہاکہ جدید کرکٹ میں اسٹروک میکرز کا ہونا اہم ہے، اس کیلیے تکنیک اور اعتماد دونوں کا ہونا ضروری ہے، ہماری نظر میں چند پلیئرز اس خلا کو پُر کرسکتی ہیں، ان کو میچز ملتے رہے تو ٹیم کی ضرورت پوری کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی۔
انھوں نے کہا کہ مجموعی طور پر بھی پاکستان کی بیٹنگ میں مسلسل بہتری آ رہی ہے، گرین شرٹس نے آسٹریلیا، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیموں کیخلاف اپنے بہترین ٹوٹل حاصل کیے ہیں۔
جویریہ بھرپور سپورٹ کرنے پر قومی مینز کرکٹرز کی شکر گزار
جویریہ بھرپور سپورٹ کرنے پر قومی مینز کرکٹرز کی شکر گزار ہیں، انھوں نے کہاکہ قذافی اسٹیڈیم یا نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کبھی ٹریننگ کے دوران بات کا موقع ملے تو شعیب ملک، حفیظ ، حسن سمیت تمام کھلاڑی بڑے اچھے انداز میں رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ان کے مشوروں اور تجربات کا خواتین پلیئرز کو انٹرنیشنل کرکٹ میں فائدہ بھی ہوتا ہے۔