مشکل وقت میں چیئرمین نے کپتان کی پیٹھ تھپتھپا دی

مشکل وقت میں چیئرمین پی سی بی نے کپتان سرفراز احمد کی پیٹھ تھپتھپا دی۔

آسٹریلیا کو 1-0 سے ہرانے والی پاکستان ٹیم کو نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز میں 1-2 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا،اس کے بعد سے کپتان سرفراز احمد شدید تنقید کی زد میں آئے ہوئے ہیں، البتہ چیئرمین احسان مانی نے مشکل وقت میں انھیں مکمل سپورٹ کیا ہے۔

گزشتہ روز کراچی میں نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ دورئہ جنوبی افریقہ سر پر ہے، یہ وقت کپتانی کے بارے میں سوچنے کا نہیں، ہمیں مشکل وقت میں سرفراز احمد کو مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، یہ افسوس کی بات ہے کہ جب ٹیم جیتے تو ٹھیک لیکن ایک میچ یا سیریز ہارے تو منفی باتیں شروع ہو جاتی ہیں، یہ انداز نہیں اپنانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ یہ نہ بھولیں کہ اسی ٹیم نے آسٹریلیاکو ٹیسٹ سیریز میں شکست دی، البتہ نیوزی لینڈ کے خلاف کارکردگی کا معیار برقرار نہ رکھا جا سکا،پلیئرز کو غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اگلی سیریز میں اچھا کھیل پیش کرنا چاہیے اور وہ اس کے اہل بھی ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ میں پہلے ٹیسٹ سے قبل جنوبی افریقہ جا رہا ہوں، وہاں کپتان سمیت تمام کھلاڑیوں سے ملاقات کروں گا، میری کوچ مکی آرتھر وغیرہ سے اکثر بات ہوتی رہتی ہے مگر میں ٹیم کے معاملات میں دخل نہیں دیتا، مجھے کپتان اور کوچ دونوں پر پورا اعتماد ہے، اسی ٹیم ورک نے ہمیں پہلے فتوحات دلائیں اور آئندہ بھی ایسا ہوگا۔

اس سوال پر کہ چیف سلیکٹر نے ناقص کارکردگی کے باوجود اپنے بھتیجے کو عابد علی جیسے ان فارم کرکٹرز پر ترجیح دی چیئرمین بورڈ نے کہا کہ میں کسی انفرادی سلیکشن پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، مجھے سلیکشن کمیٹی کے کام کے حوالے سے کوئی فکر نہیں ہے،ان کا معاہدہ آئندہ برس اپریل تک کا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کو ابھی انگلینڈ میں اپنا معاہدہ پورا کرنا ہے،اسی کے بعد وہ پاکستان آئیں گے، آئین میں تبدیلی کے بعد وہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر بن جائیں گے،میں ان کی تنخواہ وغیرہ کے بارے میں اظہار خیال نہیں کرنا چاہتا مگر جب آپ کسی قابل شخص کی خدمات حاصل کرتے ہیں تو اسے اچھا معاوضہ بھی دینا پڑتا ہے، ان کے آنے سے پاکستان کرکٹ کے معاملات میں مثبت تبدیلی آئے گی۔

اس سوال پر کہ وسیم خان کے آنے سے سبحان احمد کی پوزیشن کیا ہوگی احسان مانی نے کہا کہ دنیا بھر میں سی ای او اور سی او او ساتھ کام کرتے ہیں، آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن اور چیف آپریٹنگ آفیسر ای ین ہگنز ہیں ، ایسا پاکستان میں کیوں نہیں ہو سکتا، سبحان احمد کی پوزیشن کو کوئی خطرہ نہیں وہ وسیم خان کے ساتھ مل کر ہی کام کریں گے۔