’’می ٹو‘‘ نے پاک بھارت کرکٹ تعلقات پر بات چیت رکوا دی۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی خواہش تھی کہ وہ سنگاپور میں آئی سی سی میٹنگز کے دوران بھارتی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو راہول جوہری سے باہمی کرکٹ روابط پر بات چیت کریں، مگر خاتون کی جانب سے جنسی ہراسگی کا الزام سامنے آنے کے سبب جوہری کو بھارت نے میٹنگ میں شرکت سے روک دیا، ان کی جگہ قائم مقام سیکریٹری امیتابھ چوہدری آئے۔
ذرائع نے بتایا کہ ان کے ساتھ مانی نے کوئی بات نہیں کی کیونکہ پاک بھارت کرکٹ کے معاملات پر راہول جوہری کوزیادہ معلومات تھیں،امیتابھ اس حوالے سے زیادہ تجربہ نہیں رکھتے، چیئرمین پی سی بی نے سنگاپور میں دیگر بورڈ کے آفیشلز سے بھی ملاقاتیں کیں، البتہ کسی ٹیم کے دورئہ پاکستان کے حوالے سے کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی، احسان مانی مضبوط ایشین بلاک بنانے کے خواہاں ہیں اور لاہور میں آئندہ ماہ اے سی سی میٹنگ کے دوران اس حوالے سے تبادلہ خیال بھی کریں گے۔
دوسری جانب آئی سی سی کی سنگاپور میں منعقدہ میٹنگز کے دوران لیگز کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا گیا،حکام نے کہا کہ ہر کوئی اپنے ایونٹس کرا رہا ہے، بورڈز سوچ سمجھ کر اجازت دیں، ایسی لیگز کے ذریعے کرکٹ میں کرپشن بڑھنے کے امکانات موجود ہیں، بورڈز پر زور دیا گیا کہ وہ کھلاڑیوں کو این او سی کے اجرا کی کوئی مناسب پالیسی بنائیں۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے آئندہ ماہ شارجہ میں شیڈول ٹی ٹین لیگ پر شکوک سامنے آنے کے بعد کھلاڑیوں کو این او سی نہیں دیا ہے، وہ ہر لحاظ سے تسلی کے بعد ہی کوئی قدم اٹھانا چاہتے ہیں، سنگاپور میں ان کی آئی سی سی حکام سے بھی اس بارے میں بات ہوئی، پی سی بی نے کونسل سے تحریری طور پر ٹی ٹین لیگ کی شفافیت پر یقین دہانی مانگی ہے۔ اگلے ہفتے اس معاملے پر کسی پیش رفت کا امکان ہے۔