آسٹریلیا کے ایک مقامی اخبار سے بات چیت کرتے ہوئے سابق پاکستانی ہیڈ کوچ نے کہا کہ وہ آسٹریلیا اور پاکستان دونوں ملکوں کی کرکٹ ٹیموں کی کوچنگ کرچکے ہیں تاہم ان کی حمایت پاکستان کے ساتھ ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی ٹی 20 سیریز میں پاکستان اپنا بہترین کھیل پیش کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم میں شامل نوجوان کھلاڑی بہت باصلاحیت ہیں، انہوں نے پاکستانی ٹیم میں شامل کئی کھلاڑیوں کی کوچنگ کی ہے اور ان کی پرفارمنس سے اچھی طرح واقف ہیں اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ ٹی 20 سیریز میں پاکستانی کھلاڑی اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ خاص طور پر بابراعظم، محمد عامر، شاداب خان، عماد وسیم ایسے کھلاڑی ہیں جن پر میں نے بہت محنت کی ہے اور میں پاکستان اور آسٹریلیا کے میچ میں ان ورلڈ کلاس کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی دیکھنا چاہتا ہوں۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ
بابر اعظم ایک حیرت انگیز بلے باز ہیں جبکہ حارث سہیل نے بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ میں بالنگ میں محمد عامر اور شاداب خان کی ہُنر مندی دیکھنے کا بھی خواہش مند ہوں۔ یہ سب انتہائی شاندار صلاحیتوں کے حامل کرکٹرز ہیں، آسٹریلیا کے کھلاڑی بھی ان پاکستان کرکٹرز کا بہترین کھیل دیکھ سکیں گے۔
مکی آرتھر نے توقع ظاہر کی کہ آنے والی سیریز میں پاکستان اور آسٹریلیا دونوں ہی میدان میں جارحانہ کرکٹ پیش کریں گے جسے دیکھ کر شائقینِ کرکٹ کو لطف آئے گا۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچوں کی ٹی 20 سیریز 3 نومبر سے سڈنی میں شروع ہورہی ہے۔ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے پر تابڑ توڑ حملے کرنے کی پوری تیاری کررکھی ہے دونوں ٹیموں کے بالرز کی کوشش ہوگی کہ مخالف ٹیم کی زیادہ سے زیادہ وکٹیں اڑائی جائیں، اور یہ جارحانہ انداز ہی ٹی 20 کا خاصا ہے جسے شائقین کرکٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔
ٹی 20 سیریز کے بعد پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان د ومیچوں کی ٹیسٹ سیریز بھی آسٹریلیا میں ہی کھیلی جائے گی-