پاکستانی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان اتوار کو نیپال کے دورے پر پہنچے تھے جہاں انہوں نے نیپال کی قومی کرکٹ ٹیم سے ملاقات کی۔
پیر کی صبح رضوان نے نیپال کی قومی ٹیم میں شامل کھلاڑی اور ریپ کے ملزم سندیپ لامیچھانے سے ملاقات کی۔
نیپال کی قومی ٹیم میں شامل ایک کھلاڑی نے خبرکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے آج صبح رضوان سے ملاقات کی۔
اتوار کی شام رضوان نے کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال کے صدر چتور بہادر چند سے ملاقات کی اور ملک میں کرکٹ کی ترقی کے بارے میں بات چیت کی۔
کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال کے صدر چتور بہادر چند نے انکشاف کیا کہ رضوان نے اپنے دورے کے دوران خاص طور پر لامیچھانے سے ملنے کو کہا تھا۔
چتور بہادر چند کے مطابق محمدرضوان نے کہا کہ وہ سندیپ سے خاص طور پر ملنے آئے تھے کیونکہ ریپ کیس میں عائد پابندیوں کے باعث وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔
واضح رہے کہ محمد رضوان اور سندیپ لامیچھانے کی نمائندگی ایک ہی اسپورٹس مینیجمنٹ کمپنی، سایا کوآپریشن کرتی ہے۔
محمد رضوان پیر کی شام کو (آج) نیپال وطن واپسی کے لیے روانہ ہونے والے ہیں۔
نیپال کے کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے سندیپ پر عائد معطلی کو ختم کر دیا جبکہ کہ ہمالیائی ریپبلک کے ایک اعلیٰ قانونی افسر نے سندیپ کو عصمت دری کے الزام میں دوبارہ حراست میں لینے کی کوشش کی تھی۔
سندیپ لامیچھانے پر گزشتہ اگست میں کھٹمنڈو کے ایک ہوٹل کے کمرے میں ایک 17 سالہ لڑکی کی عصمت دری کرنے کا الزام ہے لیکن انہیں گزشتہ ماہ ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
کرکٹ ایسوسی ایشن آف نیپال کے صدر چتور بہادر چند نے اے ایف پی کو بتایا کہ بورڈ نے بدھ کو فیصلہ کیا کہ 22 سالہ کھلاڑی کو میدان میں واپس آنے کی اجازت دی جائے۔
بورڈ نے الزامات سامنے آنے پر سندیپ کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کر دیا تھا۔ چتور بہادرچند نے اے ایف پی کو بتایا کہ معطلی ختم کرنے کے نئے فیصلے سے سندیپ لامیچھانے کو دوبارہ کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملے گی۔