ورلڈ کپ کے بعد سینئر کھلاڑیوں، ٹیم مینجر طلعت علی اور کوچنگ اسٹاف میں تبدیلی پر اتفاق کرلیا گیا۔
کرکٹ ٹیم کی انتہائی مایوس کن کارکردگی پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے فوری طور پر "پینک بٹن" نہ دبانے کے ساتھ میگا ایونٹ ختم ہونے کے بعد آپریشن کلین اپ اور پرفارمنس کی بنیاد پر پوسٹ مارٹم کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت کے خلاف انتہائی ناقص کارکردگی نے کپتان، کئی کھلاڑیوں، کوچ اور سلیکشن کمیٹی کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگایا دیا ہے، سرفراز احمد شدید ترین تنقید کی زد میں ہیں جس کے بعد ان کی کپتانی کا بچنا آسان نہیں رہا۔ شعیب ملک اور محمد حفیظ کا ون ڈے کیریئر بھی کنارے پر ہے جب کہ انضمام الحق کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی کا کنٹریکٹ 15 جولائی کو ختم ہو جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سلیکشن کمیٹی کے کنٹریکٹ میں توسیع کا امکان نہیں، ہیڈ کوچ مکی آرتھر معاہدے میں توسیع چاہتے ہیں لیکن بورڈ حکام انہیں فارغ کرنے کا سوچ رہے ہیں۔ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور ٹیم کے ساتھ کام کرنے سے پہلے ہی معذرت کرچکے ہیں، بولنگ کوچ اظہر محمود، فیلڈنگ کوچ گرانٹ بریڈبرن ، فٹنس ٹرینر گرانٹ لوڈن اور فزیو تھراپسٹ کلف ڈیکن بھی اب کچھ دنوں کے مہمان دکھائی دیتے ہیں۔
ورلڈکپ ختم ہونے کے بعد پاکستانی ٹیم کی پہلی سیریز ستمبر میں سری لنکا کے ساتھ طے ہے جو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے، پی سی بی نے لاہور اور کراچی میں ان دونوں ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کے لیے ہوم ورک بھی شروع کردیاہے۔