پاکستان کرکٹ بورڈ کو وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے نوٹیفکیشن موصول ہونے پر نیا آئین 19 اگست سے نافذالعمل ہوگیا۔
نئے آئین کے مطابق بورڈ آف گورنرز میں 3 کرکٹ ایسوسی ایشنز کے صدور ( روٹیشن پالیسی کا اعلان جلد کردیا جائے گا)، پیٹرن انچیف کی جانب سے 2 نامزد اراکین،ایک خاتون سمیت 4 آزاد ڈائریکٹرز، پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو ، وزارت بین الصوبائی رابطہ کے وفاقی سیکرٹری بطور غیرفعال رکن (ووٹنگ کاحق نہیں ہوگا) شامل ہوں گے۔
نئے آئین میں 16 ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کو 6 کرکٹ ایسوسی ایشنز میں تبدیل کردیا گیا ہے،اب سنٹرل اور سدرن پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا،بلوچستان اور ناردرن ایریاز کرکٹ ایسوسی ایشن کی ٹیمیں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلیں گی۔
ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشنز کوسٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز سے تبدیل کردیا جائے گا، ایسوسی ایشنز گورننگ بورڈ کی منظور کردہ اپنے اپنے ماڈل آئین کے تحت کام کریں گے، پی سی بی جنرل باڈی11 اراکین پر مشتمل ہوگی جن میں چیئرمین بورڈ، تمام ایسوسی ایشنز، بلائنڈ کرکٹ کونسل، ڈیف اینڈ ڈمب کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدور شامل ہوں گے، پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو اور چیف آپریٹنگ آفیسر غیرفعال اراکین ہوں گے (ووٹنگ کاحق نہیں ہوگا)۔
نئے آئین کے بعد چیئرمین پی سی بی اور چیف ایگزیکٹو کے اختیارات علیحدہ کردیئے گئے ہیں، منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان اب بطور چیف ایگزیکٹو کام کریں گے۔ پی سی بی کے گورننس اسٹرکچر کی مضبوطی کےلیے شق نمبر 12 سی کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے لیے بورڈ میں کارپوریٹ گورننس کے بہترین طریقوں کو نافذ کیا جائے گا، شق نمبر 12 ایچ کے تحت نامینیشنز اور ایچ آر سمیٹ کمیٹیز کو متعارف کروایا گیا ہے۔