سخت جان کیویز نے گرین شرٹس کو چوکنا کر دیا، ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ جمعے کو دبئی میں ہوگا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ جمعے کو دبئی میں کھیلا جائے گا، ابوظبی میں منعقدہ پہلے مقابلے میں پاکستان ٹیم ایک بار پھر 150 سے کم ہدف کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئی، یہ مسلسل چوتھا موقع تھا کہ بیٹسمینوں کی جانب سے 150 سے کم رنز بنائے جانے کے باوجود بولرز نے فتح ٹیم کے نام کر دی۔
مضبوط کیوی بیٹنگ لائن نے بہتر کھیل پیش کیا،ابتدا میں کولن منرو کی جارحانہ بیٹنگ اور پھر روس ٹیلر کی ثابت قدمی کے باوجود گرین شرٹس نے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے فتوحات کا سلسلہ ٹوٹنے نہیں دیا، بولرز زبردست فارم میں ہیں۔
حسن علی نے ابوظبی میں میچ کا پانسہ پلٹنے میں اہم کردار ادا کیا، اسپنرز نے بھی اپنا کردار نبھایا، خاص طور پر محمد حفیظ نے بولنگ ایکشن کی اصلاح کے بعد پہلی بار میچ وننگ کارکردگی دکھائی،پاکستانی بیٹنگ کی پرفارمنس میں کینگروز کیخلاف سیریز میں عدم تسلسل نظر آیا تھا، کیویز کیخلاف پہلے میچ میں مڈل آرڈرقدرے سنبھل گئی۔
محمد حفیظ، کپتان سرفراز احمد اور آصف علی نے بہتر ٹوٹل کیلیے بنیاد فراہم کی لیکن اوپنرز بابر اعظم اور صاحبزادہ فرحان پرفارم نہیں کر سکے،ایشیا کپ میں زبردست فارم میں نظر آنے والے شعیب ملک فیلڈنگ میں تو خاصے مستعد ہیں لیکن ٹی ٹوئنٹی میچز میں ان کا بیٹ مسلسل خاموش رہا ہے، خطرناک کیویز کے خلاف سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری کے ساتھ پاکستان سرفراز احمد کی قیادت میں مسلسل 11ویں سیریز اپنے نام کرسکتا ہے۔
پُراعتماد بیٹسمینوں کین ولیمسن، کولن منرو اور روس ٹیلر، خطرناک پیسرز ایڈم ملن اور ٹم ساؤتھی، بہترین اسپنر ایش سوڈھی اور معاون اعجاز پٹیل کی موجودگی میں کیویز اپنے پڑوسی کینگروز سے زیادہ مضبوط نظر آئیں گے، انھیں ترنوالہ سمجھنے کی غلطی نہیں کی جا سکتی، گرین شرٹس کو فتح کیلیے ٹھوس پلاننگ اور سخت محنت کرنا ہوگی۔ابوظبی کی بانسبت دبئی میں گیند پر گرپ زیادہ بہتر رہنے کی امید ہے۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد کیویز کے خطرے سے آگاہ نظر آئے، انھوں نے کہاکہ ابوظبی میں اوس کی وجہ سے کنڈیشز مشکل تھیں،بیٹنگ لائن کے لڑکھڑانے سے مسائل پیدا ہوئے،محمد حفیظ نے اننگز کو سنبھالا دیا جس کے بعد ہمیں امید ہوگئی کہ اگر 150کے قریب رنز بنانے میں کامیاب رہے تو بولرز ہدف کا دفاع کرلیں گے۔
انھوں نے کہا کہ کیویز نے پاور پلے میں 50رنز بنائے تب بھی اعتماد تھا کہ بولرز ٹیم کو میچ میں واپس لے آئیں گے، ہمیں پیسرز اور اسپنرز کو کریڈٹ دینا چاہیے جو مہمان بیٹنگ لائن کو بیک فٹ پر لے آئے، دوسرے میچ میں ہمیں بیٹنگ میں بہتری لانا ہوگی۔
دوسری جانب کیوی کپتان کین ولیمسن نے بہترین آغاز فراہم کرنے والے کولن منرو کوسراہا، انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو غلطیوں پر غور اور انھیں سدھارنا چاہیے، ابوظبی میں اچھا میچ ہوا، پاکستان جیت کا مستحق تھا، ہم مڈل آرڈر میں خامیوں کو دور کرلیں تو سیریز برابر کرسکتے ہیں۔