پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا ٹیسٹ کل سے اسپورٹس پارک سنچورین میں شروع ہورہا ہے۔
اسپورٹس پارک سنچورین کی وکٹ کو فاسٹ بولرز کے لیے بہت موزوں سمجھا جاتا ہے، روایت ہے کہ اس پر گیند میں بہت اچھال،تیز رفتار اور سوئنگ بھی بہت دیکھنے کو ملتا ہے، آخری اننگز میں بلے بازوں کے لیے کھیلنا بہت مشکل رہا ہے۔ پاکستانی بلے بازوں کو خاص طورپر اس وکٹ پر بہت دیکھ بھال اور ذمہ داری سے کھیلنے کی ضرورت ہوگی،جو بظاہر بہت مشکل ٹاسک ہے۔ اسی گراؤنڈ پر 8 سال پہلے گریم اسمتھ اینڈ کمپنی نے پاکستانی ٹیم کو ایک اننگز اور اٹھارہ رنز سے اس میدان میں شکست دی تھی۔
اطلاعات کے مطابق پاکستان کی پلینگ الیون ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی،فخرزمان،امام الحق، اظہر علی، حارث سہیل، اسد شفیق، بابر اعظم، سرفراز احمد، حسن علی، یاسر شاہ،محمد عامر اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔ جنوبی افریقن ٹیم ڈیل اسٹین، رباڈا، ڈونے اولیور اور اسپنر کیشیو مہاراج کے پاکستانی بلےبازوں پر اٹیک کرے گی۔
ڈیل اسٹین کے لیے یہ میچ اس لحاظ سے بہت اہمیت ہے کہ انہیں جنوبی افریقا کی طرف سے ٹیسٹ میچز میں سب سے زیادہ 422 وکٹوں کا ریکارڈ اپنےنام کرنے کے لیے صرف ایک وکٹ کی ضرورت ہے،وہ اس وقت سابق پیسر شان پولاک کے ساتھ 421 وکٹ لے کر برابر پہنچ چکے ہیں۔