قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز پر ڈوپنگ کیس میں 4 ماہ کی پابندی عائد کی گئی تھی جس میں اب 6 ہفتوں کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
احمد شہزاد کو ڈوپنگ کیس میں ملنے والی سزا کی مدت 11 نومبر کو ختم ہونی تھی لیکن اوپنر نے سزا ختم ہونے سے قبل ہی 7 کلب میچزکھیلے اور پی سی بی کو پیش کی جانے والی وضاحت میں احمد شہزاد نے موقف اختیار کیا کہ مسلم جمخانہ کلب میں بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے بلایا گیا تھا، اس دوران چند میچز کھیلنے کا کہا گیا۔
احمد شہزاد نے کہا کہ اپنی غلطی پر نادم اور آئندہ محتاط رہنے کا وعدہ کرتا ہوں۔ پی سی بی نے اوپنر کی اس وضاحت کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ان کی سزا میں 6 ہفتوں کا اضافہ کردیا۔
رواں سال فیصل آباد میں کھیلے جانے والے پاکستان ون ڈے کپ کے دوران ڈاکٹر لیے جانے کے بعد سے اوپنر کا ستارہ مسلسل گردش میں ہے، حال ہی میں انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے سوئی گیس ٹیم کو جوائن کیا تھا لیکن اب میچز نہیں کھیل پائیں گے۔