پی ایس ایل کوکرپشن سے پاک رکھنے کیلیے آئی سی سی نے پی سی بی سے ہاتھ ملا لیا۔
میچز میں اس کے اینٹی کرپشن آفیسرز بھی موجود ہوں گے،البتہ ان کا کام پی ایم او ایریا پر نظر رکھنا ہوگا، وہ براہ راست کونسل کو ہی رپورٹ کریں گے، اس کے عوض پاکستان سے کوئی معاوضہ نہیں لیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کے گزشتہ ایڈیشن میں بھی آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کی خدمات حاصل کرنا چاہتا تھا مگر اخراجات زیادہ ہونے پر ایسا نہیں ہوسکا، اب کونسل نے بلامعاوضہ مدد کا فیصلہ کر لیا ہے، 14 فروری سے شروع ہونے والے ایونٹ میں آئی سی سی کے اینٹی کرپشن آفیسرز بھی موجود ہوں گے، ذرائع نے بتایا کہ کونسل سمجھتی ہے کہ کھیل کو داغدار بنانے والے منفی عناصر اب فرنچائز اور ویمنز کرکٹ کو بھی نشانے پر رکھ رہے ہیں، اسے لیے گزشتہ عرصے بورڈ میٹنگ میں فیصلہ ہوا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی لیگز میں بھی اس کے اینٹی کرپشن آفیسرز خدمات نبھائیں گے۔
اسے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ سے بھی آئی سی سی کا رابطہ ہوا اور اب اس کے اینٹی کرپشن آفیسرز یا منیجرز پی ایس ایل کے دوران بھی موجود ہوں گے،البتہ ان کا کام مقابلے کے دوران پلیئرز اور میچ آفیشلز کیلیے مختص جگہ پر نظر رکھنا ہوگا، وہ پی سی بی کو جوابدہ نہیں ہوں گے بلکہ براہ راست آئی سی سی کو رپورٹ دیں گے کہ پی ایم او ایریا کے حوالے سے قوانین پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں، کونسل کی صوابدید ہوگی کہ وہ رپورٹ پاکستانی بورڈ سے شیئر کرے یا نہیں، واضح رہے کہ پی ایس ایل کے گذشتہ سیزن میں پی سی بی کے ایک اعلیٰ آفیسر 2 بار ایک فرنچائزکے پی ایم او ایریا میں پائے گئے تھے، اس حوالے سے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ سے شکایت بھی ہوئی تاہم ان کا وضو کیلیے جانے کا جواز قبول کر لیا گیا تھا، وہ اب بھی بورڈ کے ساتھ وابستہ ہیں۔
اونرزپلیئرز اور میچ آفیشلزکیلیے مختص ایریا میں نہیں جا سکیں گے
پی ایس ایل فور کے دوران فرنچائز مالکان کو ٹیم ہوٹل میں قیام سے نہیں روکا جائے گا، البتہ دوران میچ وہ پلیئرز اور میچ آفیشلز کیلیے مختص ایریا میں نہیں جا سکیں گے،ان کے بیٹھنے کیلیے الگ جگہ بنائی جائے گی جو پلیئرز ڈگ آئوٹ سے زیادہ دور نہیں ہے،گزشتہ برس آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ سے ٹیم اونرز کو بریفنگ میں بتایا تھا کہ کس طرح مشکوک افراد سے ٹیم کو بچایا جا سکتا ہے، اس بار بھی ایسا ہی ہوگا۔
پی سی بی کے7انٹیگریٹی آفیسرزخدمات انجام دیں گے
پی ایس ایل فور میں پی سی بی کے7انٹیگریٹی آفیسرز خدمات انجام دیں گے،5 ٹیموں کے ساتھ ایک، ایک جبکہ الگ ہوٹل میں قیام کرنیوالی فرنچائز لاہور قلندرز کے ساتھ 2 آفیشلز ہوںگے،آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیسرز کی موجودگی میں انھیں سیکھنے کا موقع بھی ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن میں پی سی بی کے7انٹیگریٹی آفیسرز سائے کی طرح ٹیموں کے ساتھ رہیں گے۔
وہ ہوٹل، اسٹیڈیم سمیت ہر مقام پر پلیئرز کے ہمراہ جائیں گے، گزشتہ سیزن میں بھی ایسا ہی ہوا تھا، کرکٹ بورڈکے پاس چار اینٹی کرپشن آفیشلز پہلے ہی موجود تھے جبکہ بقیہ تین انٹیگریٹی آفیسرز کا تقرر اشتہار دے کر کیا گیا، اس بار بھی دبئی میں5 ٹیمیں ایک ہی ہوٹل میں قیام کریں گی جس کا انتخاب پی سی بی نے کیا ہے۔
ان سب کے ساتھ ایک، ایک انٹیگریٹی آفیسر ہوگا، البتہ لاہور قلندرز نے اپنے لیے الگ ہوٹل میں کمرے بک کرائے لہذا اس کے ساتھ 2 آفیسرز رکھے گئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ برس بعض فرنچائزز نے پی سی بی سے شکایت کی تھی کہ انٹیگریٹی افسران اپنے کام سے زیادہ کھلاڑیوں کے ساتھ سیلفیز وغیرہ پر توجہ دیتے رہے اس لیے بورڈ نے اب انھیں احتیاط برتنے کی ہدایت دی ہے،حکام کا خیال ہے کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیسرز کی موجودگی میں انھیں سیکھنے اور معلومات کے تبادلے کا موقع بھی ملے گا۔
ٹیموں، پلیئرز ، آفیشلز اور فرنچائز اونرز کو بریفنگ دی جائے گی
پی ایس ایل فور سے قبل آئی سی سی قوانین کے تحت پی سی بی اینٹی کرپشن آفیسرز ٹیموں، پلیئرز ، آفیشلز اور فرنچائز اونرز کو بریفنگ اور ایجوکیشن دیںگے، اس دوران پلیئرز کا یاد دلایا جائے گا کہ وہ مشکوک لوگوں سے دور رہیں اور کسی بھی ایسے رابطے کی فوری طور پر اینٹی کرپشن یونٹ کو اطلاع دی جائے۔
کرنل آصف محمود اینٹی کرپشن معاملات کی نگرانی کریں گے
پی ایس ایل فور میں پی سی بی کے کنسلٹنٹ اینٹی کرپشن اینڈ سیکیورٹی کرنل (ر) آصف محمود معاملات کی نگرانی کریں گے، کرنل (ر) محمد اعظم خان کے مستعفی ہونے پر ڈائریکٹرکی پوسٹ فی الحال خالی اور بورڈ نے حال ہی میں اس کیلیے اشتہار دیا ہے۔