پی سی بی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ نشریاتی ادارے کی طرف سے کرپشن کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے گئے،
پی سی بی اور آئی سی سی اس حوالے سے دکھائی جانے والی ڈاکومنٹری کا بغور جائزہ لے رہے ہیں،ٹھوس شواہد فراہم کیے جانے پر کوئی کارروائی کی جائے گی،
بوڑڈ کی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے کار بند ہیں۔گزشتہ دنوں فکسنگ میں ملوث کی کرکٹرز کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے پابندی عائد کی گئی ہے۔