لاہور: پی سی بی نے پی ایس ایل فرنچائزز کی طرف سے بڈ کمیٹی میں شامل کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔
پی سی بی کی جانب سے نشریاتی حقوق معاہدے کے 3سال مکمل ہوچکے، پی ایس ایل کے چوتھے ایڈیشن سے قبل کمرشل اور ٹائٹل اسپانسرشپ سمیت نیا کنٹریکٹ ہونا ہے۔
ویب سائٹ’’کرک انفو‘‘ کے مطابق گذشتہ دنوں منعقدہ میٹنگ میں ملتان سلطانز نے مطالبہ کیا کہ بڈ کمیٹی میں فرنچائزز کو بھی شامل کیا جائے لیکن چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے انکار کردیا،بورڈ کا موقف ہے کہ فرنچائزز صرف مشاورت میں شریک ہوسکتی ہیں لیکن براہ راست متعلقہ فریق ہونے کی وجہ انھیں بڈ کمیٹی میں شامل کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
نجم سیٹھی نے کہاکہ پی سی بی میں اس بات پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ فرنچائزز کے اپنے بھی کاروباری مفادات پی ایس ایل کے ساتھ وابستہ ہیں،ان کو کمیٹی کا رکن بنائے جانے سے مفادات کے ٹکراؤ کا خدشہ موجود رہے گا،فرنچائزز کی اپنی بھی میڈیا پارٹنرشپ ہیں،اس لیے بڈ کمیٹی کی معلومات افشا ہونے سے بھی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ نشریاتی حقوق کی مد میں زیادہ سے زیادہ آمدنی کی صورت میں پی ایس ایل کے مفادات کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے،براڈ کاسٹنگ رائٹس کی فروخت اور بڈنگ کا عمل انتہائی خفیہ اور حساس ہوتا ہے،اس لیے مطالبہ پورا نہیں کیا جاسکتا۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ بالآخر پوری پی ایس ایل کو پاکستان واپس آنا ہے لیکن فی الحال ایسا قابل عمل نظر نہیں آتا،پہلے سے لے کر تیسرے ایڈیشن تک ملک میں میچز کی تعداد بڑھانے کی کوشش کی ہے،اگلے ایونٹ میں8مقابلے ملک میں ہوںگے۔
دریں اثنا ذرائع کے مطابق بعض دیگر کمیٹیز میں پی سی بی نے فرنچائزز کے نمائندوں کو شامل کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔