انوائس جاری ہونے کے باوجود پی ایس ایل فرنچائزز فیس کی ادائیگی سے گریزاں ہیں، ان کا مطالبہ ہے کہ بغیر ٹیکس کے رقم لی جائے مگر پی سی بی اسے تسلیم کرنے کوتیار نہیں، اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقات کر کے ٹیکس کی معافی کیلیے جاوید آفریدی اور سلمان اقبال پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل فرنچائزز کو فیس کیلیے 14 نومبر کو انوائس جاری کرتے ہوئے فوری ادائیگی کا کہا گیا تھا مگر تاحال کسی نے بھی ایسا نہیں کیا،اب تک چار فرنچائزز مکمل فیس کے مساوی رقم کی بینک گارنٹی جمع کرا چکی ہیں،ایک ٹیم نے آدھی فیس جمع کرا دی اور ساتھ ہی یہ کہاکہ پلیئرزکو وہ ازخود معاوضے ادا کر دی گی، مگر بورڈ نے جواب دیا کہ ایسا ممکن نہیں، وہ طریقہ کار کے تحت مکمل فیس جمع کرائے۔ ملتان سلطانز تو پہلے ہی مالی معاملات پر فارغ ہو چکی اور اس کے معاملات پی سی بی نے سنبھال لیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایک فرنچائز نے بورڈ سے کہا کہ وہ بینک گارنٹی واپس کر دے تو ہم مکمل فیس ادا کر دیں گے مگر یہ مطالبہ نہیں مانا گیا، پی سی بی کے پاس یہ آپشن موجود ہے کہ اگر کوئی فرنچائز فیس ادا نہ کرے تو بینک گارنٹی کیش کرا لی جائے، ماضی میں ایک ٹیم کے ساتھ ایسا ہو بھی چکا ہے، مگر اس سے تعلقات مزید کشیدہ ہی ہوں گے، اگر کوئی فرنچائز عدالت چلی گئی تو ایک نیا محاذ کھل جائے گا۔ اس وقت فرنچائزز کو26 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔
16 فیصد سیلز ٹیکس پنجاب حکومت اور 10 فیصد و ہولڈنگ ٹیکس وفاقی حکومت کو جاتا ہے،فرنچائزز نے بورڈ سے کہاکہ جب تک مالی خسارہ ختم نہیں ہوتا ٹیکس معاف کر دیا جائے، مگر پی سی بی نے انھیں بتایا کہ ایسا ممکن نہیں ہے، پشاور زلمی کے جاوید آفریدی اور کراچی کنگز کے سلمان اقبال پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں کر کے ٹیکس معاف کرنے کی درخواست کرے گی، اس حوالے سے عدلیہ سے رجوع کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی تھی مگر تمام فرنچائزز اس پر متفق نہ ہو سکیں۔