پی سی بی نے پی ایس ایل فرنچائززکوایک دوسرے کے حسابات بھی بھیج دیے جب کہ خفیہ دستاویزحریفوں کے ہاتھ لگنے پر اونرز نے سخت احتجاج کیا۔
گزشتہ ماہ اسلام آباد میں منعقدہ گورننگ کونسل میٹنگ میں فرنچائزز نے مالی نقصان کو جواز بنا کر کرکٹ بورڈ سے اسپانسر شپ معاہدوں کے شیئر میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا،اس موقع پر حکام نے ان سے حسابات کی تفصیل طلب کر لی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ فرنچائزز نے کچھ عرصے قبل اس مطالبے کو تسلیم کر لیا، البتہ اونرزکی حیرت اس وقت انتہا پر پہنچ گئی جب بورڈ نے انھیں ایک ای میل کے ساتھ سب کے اکاؤنٹس بھی بھیج دیے، ہر ٹیم کو دیگر کے تمام حسابات مل گئے جس کا انھوں نے سخت بُرا منایا کہ بورڈ نے ایک خفیہ دستاویز حریفوں کو سونپ دیں، حکام نے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر کام میں شفافیت لانا چاہتے ہیں اسی لیے ایسا کیا، خود بورڈ کے اکاؤنٹس بھی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔
فرنچائزز کے بھرپور احتجاج پر پی سی بی نے بعد میں معذرت بھی کر لی، البتہ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہونا تھا کیونکہ اب ہر فرنچائزکو علم ہے کہ دیگر نے مجموعی طور پر کتنی رقم خرچ کی اور کہاں کہاں پیسہ لگا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ بورڈ نے ایسا دانستہ کیا یا کسی غلطی کو چھپانے کیلیے بعد میں وضاحتیں دیں یہ بات ابھی واضح نہیں ہو سکی ہے، اصولی طور پر یہ معلومات صرف حکومتی قائمہ کمیٹیوں یا پھر سرکاری ایجنسیز کے طلب کرنے پر ان سے ہی شیئر کی جا سکتی تھیں مگر بورڈ نے ایسا نہیں کیا۔
واضح رہے کہ ٹیکس اور اسپانسر شپ شیئرزسمیت کئی معاملات پر پی سی بی کے فرنچائزز سے اختلافات چل رہے ہیں۔