پی سی بی نے فرنچائززکے مسائل حل کرنے کی جانب بڑا قدم اٹھا لیا اور پاکستانی کرکٹرزکو روپے میں ادائیگی اور اخراجات ڈالر کے بجائے روپے میں کرنے پر اصولی اتفاق ہوگیا۔
پی ایس ایل فرنچائز اونرز سے ملاقات میں احسان مانی کا رویہ دوستانہ رہا، انھوں نے خندہ پیشانی سے سب کی باتیں سنیں اور مسائل حل کرنے کا یقین دلایا،اس موقع پر فرنچائزز کو مالکانہ حقوق مستقل طور پر سونپنے پر بھی بات ہوئی، بورڈ نے اصولی طور پر اس سے اتفاق کیا مگر طریقہ کار طے کرنے کیلیے کسی کمپنی کی خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
پی ایس ایل5میں پاکستانی کرکٹرزکو روپے میں ادائیگی کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوا،اس تجویز سے حکام متفق نظر آئے۔ اس وقت غیرملکیوں کے ساتھ ملکی کھلاڑی بھی ڈالر میں معاوضہ وصول کرتے ہیں جس سے فرنچائزز پر مالی بوجھ بڑھ جاتا ہے، میٹنگ میں چوتھے ایڈیشن کے اکاؤنٹس پیش کیے گئے جسے ایک اونر نے پیچیدہ قرار دے دیا، اس پر اگلی میٹنگ میں غور کا فیصلہ ہوا۔
بینک گارنٹی نہ دینے کے مطالبے پر بورڈ حکام نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی ایک سال کے بجائے6ماہ کا وقت کر دیا ہے،بالکل ختم کرنے کا فیصلہ کمیٹی کی سفارشات دیکھنے کے بعد ہوگا،لیگ پاکستان میں منتقل ہونے کی وجہ سے اخراجات بھی ڈالر کے بجائے روپے میں کرنے پراتفاق کیا گیا، فرنچائزز نے فیس کیلیے ڈالر کا ایک ریٹ رکھنے کا بھی مطالبہ کیا جس پر ایک کمپنی سے مشاورت کی جائے گی۔
بورڈ نے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا جو ایک ماہ میں تمام مسائل کا جائزہ لے کر حل تجویز کرے گا، اس میں تمام فرنچائزز کے ایک، ایک نمائندے سمیت پی سی بی کے مختلف آفیشلز شامل ہیں۔