تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان برسبین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو ایک اننگز اور 5 رنز کے ساتھ عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ٹیسٹ میچز کی تاریخ میں کسی ٹیم کے ایک ہی ملک میں زیادہ میچز ہارنے کا ورلڈ ریکارڈ بنگلہ دیش کے پاس ہے جس نے 2001 سے 2004 کے درمیان بنگلہ دیش میں 13 ٹیسٹ میچ ہار کر قائم کیا تھا۔ اگر پاکستان ایڈیلیڈ میں بھی ٹیسٹ میچ ہار جاتا ہے تو پاکستان آسٹریلیا میں شکست کا ایک نیا ریکارڈ قائم کردے گا۔ پاکستان نے آسٹریلیا میں کھیلے گئے 36 میں سے صرف چار میچز میں کامیابی حاصل کی ہے ، جس میں ہوم ٹیم نے 25 مواقع پر کامیابی حاصل کی۔
دوسری جانب آسٹریلوی ٹیم کے سابق کپتان مارک ٹیلر کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جس انداز سے کارکردگی کا مظاہرہ کیا اس سے مایوسی ہوئی، ان کا خیال ہے کہ اظہر علی کی زیرقیادت ٹیم کو ایڈیلیڈ کے گلابی بال ٹیسٹ سے پہلے میدان میں اپنی حکمت عملی کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
مارک ٹیلر نے وائیڈ ورلڈ آف اسپورٹس سے بات چیت میں کہا کہ پاکستان نے برسبین میں دوسرے دن جس طرح بالنگ اور فیلڈنگ کا طریقہ اپنایا وہ مناسب نہیں تھا کیونکہ گیند پر اضافی رفتار ان کی بالنگ اور ان کی بیٹنگ سے زیادہ فیلڈنگ پر اثر انداز ہوتی ہے جس کے نتیجے میں رنز بنتے ہیں۔ اس لیے پاکستان کو اپنی حکمتِ عملی تبدیل کرنے اور اپنی فیلڈنگ پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مارک ٹیلر کے مطابق منفی ذہنیت بھی پاکستانی ٹیم کو پیچھے رکھنے کی ایک وجہ ہے کیونکہ پاکستانی ٹیم میں تھوڑا سا اس بات کا بھی احساس ہے کہ جب وہ آسٹریلیا آئیں گے تو ان کا مقابلہ سخت ہوگا اور وہ جیتنے کے لئے جدوجہد کریں گے ، جو کہ غلط رویہ ہے اور اسے توڑنا مشکل ہے۔ آپ کو ایک مضبوط پہلو کی ضرورت ہے۔ اس پر قابو پانے کے لئے ایک مضبوط رہنما درکار ہے جو ٹیم کو اس منفی سوچ سے نکالے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 29 نومبر کو ایڈیلیڈ میں شروع ہوگا۔