سابق فیلڈنگ کوچ اسٹیورکسن پاکستان کرکٹ بورڈ پر برس پڑے اور اسے بے وقوف اور پروفیشنلزم سے عاری قرار دے دیا۔
سابق فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن نے 2016 میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے کہنے پر پاکستان ٹیم کو بطور فیلڈنگ کوچ جوائن کیا تھا۔ رواں برس جون میں معاہدے کے اختتام پر وہ رخصت ہوگئے تھے، اگرچہ انھیں ورلڈ کپ تک کام کرنے کی پیشکش ہوئی مگر انھوں نے معذرت کرلی تھی، تب پی سی بی حکام نے وجہ رکسن کی جانب سے اپنی فیملی کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کو قرار دیا تھا، مگر اب سابق آسٹریلوی وکٹ کیپر نے الگ ہی کہانی سنا دی ہے، انھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے ساتھ ناروا سلوک کا مرتکب قرار دیتے ہوئے نہ صرف بے وقوف قرار دیا بلکہ ساتھ میں پروفیشنلزم سے عاری ہونے کا بھی الزام عائد کردیا۔
رکسن نے ایک آسٹریلوی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ پی سی بی کی جانب سے اپنے اسٹاف کو بروقت تنخواہ ادا نہیں کی جاتی تھی، سب سے کہا جا رہا تھا کہ ورلڈ کپ تک کام جاری رکھیں،ان کی یہ بات درست بھی تھی مگر جب تک وہ اپنی حرکتیں ٹھیک نہ کرلیتے اسے قبول نہیں کیا جا سکتا تھا، میں نے ان سے کہا تھاکہ آپ مجھے زیادہ سے زیادہ غصہ دلا رہے ہیں، مجھے اس آفر کی ضرورت نہیں ہے۔
سابق فیلڈنگ کوچ نے مزید کہاکہ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مجھے کھلاڑیوں یا دیگر کوچنگ اسٹاف سے کوئی شکایت نہیں تھی بلکہ میں نے ان کے ساتھ گزارے وقت سے خوب لطف اٹھایا، حقیقت تو یہ ہے کہ پی سی بی ایک پروفیشنل یونٹ نہیں ہے، نہ ہی وہاں اس انداز میں کیا جاتا ہے جیسے کرنا چاہیے، اگر وہ چاہتے ہیں کہ غیرملکی ان کے ساتھ کام کریں تو پھر ان کی بہتر نگہداشت کی بھی ضرورت ہے، انھوں نے دراصل خود ہی مجھے گنوا دیا، وہ اچھے لوگوں کو اپنی بیوقوفی اور نان پروفیشنلزم کی وجہ سے کھو دیتے ہیں۔