سرفراز احمد کی قیادت پر چھائے خطرے کے بادل چھٹنے لگے جب کہ سری لنکا سے محدود اوورز کی ہوم سیریز میں ممکنہ طور پر وہی ذمہ داری سنبھالیں گے،
ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم سیمی فائنل میں بھی رسائی حاصل نہ کرسکی، اسی وجہ سے بورڈ نے مکی آرتھر سمیت کوچنگ اسٹاف کے معاہدوں میں توسیع سے گریزکیا، بعض حلقوں کی جانب سے یہ قیاس آرائیاں کی گئیں کہ سرفراز احمد کی قیادت بھی خطرے میں ہے۔ البتہ ذرائع کے مطابق فی الحال ایسی کوئی بات نہیں، سری لنکا سے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ممکنہ طور پر وکٹ کیپر بیٹسمین ہی کپتانی کریں گے۔
بورڈ حکام نے اس حوالے سے گذشتہ دنوں تبادلہ خیال ضرور کیا مگر کوئی بھی دوسرا کھلاڑی کپتانی کا اہل نہیں لگا،عماد وسیم مسلسل فٹنس مسائل کا شکار ہیں جبکہ دیگر نوجوان کرکٹرز کو قیادت کا تجربہ نہیں،اسی لیے کسی تجربے سے گریز پر اتفاق کیا گیا،البتہ اس حوالے سے نئے ممکنہ کوچ مصباح الحق کی رائے بھی اہمیت کی حامل ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ٹیسٹ ٹیم میں سرفراز کا کپتان برقرار رہنا دشوار دکھائی دے رہا ہے، پاکستانی ٹیم ان دنوں رینکنگ میں ساتویں نمبر پرموجود اور بہتری کیلیے نئی حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، ماضی میں اظہر علی قیادت کی ذمہ داری نبھا چکے مگر ان کیلیے اس تجربے کا ناخوشگوار انداز میں اختتام ہوا تھا، البتہ اب وہ کپتانی کیلیے تیار نظر آتے ہیں، پری سیزن کیمپ کے وارم اپ میچ میں بھی انھوں نے یہ ذمہ داری سنبھالی۔
کپتان کا تقرر چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی صوابدید ہے اور بظاہر وہ محدود اوورزمیں کسی تبدیلی کے حق میں نہیں لگتے۔