سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں قومی ٹیم سے کامیابی کی امیدیں وابستہ کرلیں ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم ہار کے خوف کو دل سے نکال کر کھیلے تو جیت یقینی ہوسکتی ہے۔ بلے بازوں کو دفاعی کے بجائے نیچرل گیم کھیلنے کی ضرورت ہے۔مدثر نذیر کےمطابق اوپنرز کا اچھا آغاز فراہم کرنا بہت ضروری ہے، فخر زمان پر ٹیم انحصار کررہی ہے، اس کے رنز نہ کرنے کی وجہ سے مڈل آرڈر پر دباؤ پڑرہاہے۔ اس کی ایک بڑی اننگز میچ کی صورت حال تبدیل کردے گی، وہ میچ ونر ہے، اسے اب ایشیا کپ میں یہ ثابت کرنا ہوگا۔
فاسٹ بولر محمد عامر کے لیے یہ میچ بہت اہم ہے،اگر وہ پلینگ الیون کا حصہ بنتا ہے تو پھراس کو لازمی طورپر وکٹیں لینے کی کوشش کرنا ہوگا، بصورت دیگر اس کا آنے والی سیریزمیں منتخب ہونا مشکل ہوجائے گا۔
عاقب جاوید کےمطابق بنگلہ دیش اور پاکستان دونوں ہی اچھی کرکٹ نہیں کھیل رہی، اب دیکھنا یہ ہے کہ آج کے میچ میں زیادہ خراب پرفارمنس کس ٹیم کی ہوتی ہے۔ میرے نزدیک پاکستانی ٹیم بہت اہلیت رکھتی ہے، کارکردگی میں اونچ نیچ کھیل میں آتی رہتی ہے، سرفراز احمد خود کو کول رکھیں اور کھلاڑیوں پر غیرضروری دباؤ نہیں بڑھائیں، اس سے ڈریسنگ روم اور میدان کاماحول اچھا ہوگا۔محھے یقین ہے کہ پاکستانی کرکٹرز نے مکمل گیم پلان پر عمل کردیا تو پھر کامیابی مقدر بنے گی۔
محمد الیاس نے پاکستان کی نسبت بنگلہ دیش کے اسپنرز کو زیادہ کارگر قرار دیاہے، ان کے نزدیک دونوں ٹیموں کے لیے یہ میچ جیتنا آسان نہیں۔ ان وکٹوں پر دو سو ستر اسی سے زیادہ ٹارگٹ ہوگا تو ٹیم کی جیت کے امکانات روشن ہوں گے۔ پہلے بیس اوورز میں پاکستان کو توجہ کے ساتھ بیٹنگ کرنا ہوگی، سنگل اور ڈبلز رنز لینا ضروری ہیں تاکہ سٹرائیک تبدیل ہوتی رہے اور بنگالی ٹیم پریشر میں آئے۔
کوچ کبیر خان نے شعیب ملک اور بابر اعظم کی کریز پر زیادہ دیر تک موجودگی کو لازمی ٹھہرایا ہے، ان کے ساتھ فخر زمان کو کھل کر کھیلنا ہوگا، غیر ضروری دباؤ سے اس کی بیٹنگ متاثر ہورہی ہے۔ اعزاز چیمہ نے زور دیاہے کہ پاکستانی ٹیم فیلڈنگ پر توجہ دے، اب تک جتنے بھی میچز ہوئے ہیں ان میں فیلڈرز نے آسان کیچز ڈراپ کیے ہیں، فیلڈنگ اس طرح کےمقابلوں میں بہت فرق ڈالتی ہے۔
کوچ عتیق الزمان نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی نسبت پاکستانی ٹیم زیادہ تجربہ کارہے، بس لڑکوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، یہ ٹیم بہت اچھی ہے، ہم کسی بھی شعبے میں حریف ٹیم سے کمزور نہیں۔ درست کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اترے تو فائنل میں ضرور پہنچیں گے۔