پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ 2019 تک سرفراز احمد کو قومی ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
بورڈ کے سربراہ احسان مانی کا کہنا ہے کہ سلیکشن کے معاملات میں تسلسل کی پالیسی پر کاربند ہیں، غیر یقینی صورتحال ختم کرنے کے لئے باہمی مشاورت سے سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
لاہور میں پی سی بی کے ہیڈ کوارٹرز میں سرفراز احمد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین احسان مانی نے کہا کہ وکٹ کیپر بیٹسمین کی قیادت میں گرین شرٹس نے چیمپئنز ٹرافی فتح سمیت اہم کامیابیاں سمیٹی ہیں، ٹیم میں اتحاد اور اتفاق کا ماحول ہے، انہوں نے انڈر 19 سے لیکر اب تک بہترین قیادت کی ہے، ٹیم رینکنگ میں نویں نمبر پر تھی اس کو اٹھایا، ہر سیریز کے بعد باتیں شروع ہوجانا اچھی بات نہیں۔
احسان مانی کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ کے بعد دوبارہ معاملات کا جائزہ لیں گے، امید کرتے ہیں کہ گرین شرٹس آئندہ میچز کے بعد ورلڈ کپ میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ڈربن میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں سرفراز احمد کے منہ سے اینڈل فیلکوایو کے بارے میں نکلنے والے چند جملے نسلی تعصب کے الزام کی زد میں آئے، انہوں نے اپنے رویے کی معافی مانگی جو قبول کر لی گئی، اس کے باوجود آئی سی سی نے انہیں 4 میچز کے لئے معطل کردیا، جس کے باعث پی سی بی نے انہیں واپس بلوانے کا فیصلہ کیا اور کمان شعیب ملک کے سپرد کردی۔
قومی ٹیم قائم مقام کپتان کی قیادت میں پہلا میچ جیتی تو چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ سرفراز احمد بطور کپتان واپس نہیں آئیں گے، خاصی تاخیر کے بعد بالآخر پی سی بی نے سرفراز احمد کو ورلڈ کپ تک کپتان برقرار رکھنے کا باقاعدہ اعلان کردیا۔
واضح رہے کہ ایکسپریس ایک روز پہلے ہی یہ خبر شائع کرنے کا اعزاز رکھتا ہے جو نمائندہ خصوصی سلیم خالق نے دی تھی۔