بوم بوم آفریدی نے عابد علی، زاہد محمود اور عثمان صلاح الدین کی عدم موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک سرکٹ میں ان کی صلاحیتوں اور شراکت کے باوجود اہم کھلاڑیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
شاہد آفریدی نے سوال اٹھایا کہ ہم نے ایک ٹیسٹ کھلاڑی تیار کیا، وہ بیمار ہوا، علاج ہوا اور صحت یاب ہو گیا میں عابد علی کی بات کر رہا ہوں، وہ لڑکا کہاں ہے؟ مجھے سمجھ نہیں آرہی، اور اس کے علاوہ، آپ نے بائیں ہاتھ کے دو اسپنرز کو ٹیم میں رکھا ہوا ہے۔ ٹیم میں زاہد محمود نام کا ایک لیگ اسپنر تھا، وہ کہاں ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ باقی اسکواڈ تو ٹھیک ہے لیکن ہمارے کھلاڑی انجری کی وجہ سے تھوڑی دیر کے لیے ٹیم سے باہر ہو جاتے ہیں، اور پھر انہیں دوبارہ اسکواڈ میں جگہ حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے میرے خیال میں عثمان صلاح الدین اس سے قبل پاکستان کے لیے کھیل چکے ہیں اور ان کی کارکردگی بہت اچھی رہی ہے وہ کدھر ہے؟ میرا مطلب ہے، آپ بالکل نئے کھلاڑیوں کو موقع دیتے ہیں، آپ ان کھلاڑیوں کو موقع نہیں دیتے جن میں آپ نے سرمایہ کاری کی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ان پر توجہ نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ جولائی میں شیڈول دورہ سری لنکا کے لیے قومی ٹیم کے اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ قومی ٹیم 9 جولائی کو سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو پہنچے گی۔