احمد شہزاد کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف 2 میچوں میں موقع ملا لیکن پرفارم نہ کر سکا، کچھ ٹارگٹ بنا کر تیاری کر رہا ہوں۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز احمد شہزاد نے کہا کہ میں نے زندگی میں اتنی محنت نہیں کی جتنی گزشتہ دو برسوں میں کی، بدقسمتی ہے کہ دو میچوں میں پرفارم نہ کر سکا، زندگی میں نشیب وفراز آتے رہتے ہیں، انسان اس سے نکلنے کے لئے سخت محنت ہی کر سکتا ہے جو میں نے کیا، آگے جا کر مزید محنت کا سلسلہ جاری رکھوں گا، ہو سکتا ہے کہ ورلڈ کپ سے چار، پانچ قبل میں ٹریننگ کے لئے آسٹریلیا جاﺅں۔
قومی کرکٹر نے ٹوئنئی 20 ورلڈ کپ پر نظریں جما لیں، کہتے ہیں کہ سری لنکا کے خلاف 2 میچوں میں موقع ملا لیکن پرفارم نہ کر سکا، کچھ ٹارگٹ بنا کر تیاری کر رہا ہوں، میرا اور عمر اکمل کا موازنہ کرنا درست نہیں کیونکہ میری غلطی عمر اکمل پر اور عمر کی غلطی مجھ پر ڈال دی جاتی ہے جس سے دکھ ہوتا ہے۔
ایک سوال پر احمد شہزاد نے کہا کہ جب کھلاڑی میں یہ ڈر بیٹھ جائے کہ اگر ایک، دو میچ میں پرفارم نہ کر سکا تو باہر ہو جائے گا، دنیا کی طرح ہمارے ہاں بھی ایسے پلیئرز ہیں جن کو پوری سپورٹ ملی ہے، مستقبل میں ایک اچھی ٹیم بنتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔
قومی کرکٹر کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز ایشیائی ٹیموں کے لئے ہمیشہ ہی ٹف رہی ہیں،وہاں پر جو کھلاڑی عمدہ پرفارمنس دکھاتا ہے اس کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے،وہاں جا کر میزبان ٹیم کے خلاف اچھا کھیلنا کوئی آسان نہیں، کپتان بابر اعظم کے ساتھ موسی، خوشدل، افتخار کو اچھی پرفارمنس دیکھ کر اچھا لگتا ہے، پر امید ہوں کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان اچھی ٹیسٹ سیریز دیکھنے کو ملے گی۔