کولمبو: سری لنکن کرکٹرز دورئہ پاکستان پر ناک بھوں چڑھانے لگے جب کہ کچھ کھلاڑی کیریبیئن پریمیئر لیگ کے دوران ٹور شیڈول کرنے پر خوش نہیں۔
پاکستان ستمبر،اکتوبر میں3 ون ڈے اور اتنے ہی ٹوئنٹی20میچزکیلیے سری لنکن ٹیم کی اپنے ملک میں میزبانی کرے گا،2 ٹیسٹ کی سیریز دسمبر میں کھیلی جائے گی۔
حال ہی میں دونوں بورڈزکے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ معاہدہ طے پاگیا۔ البتہ بڑی رکاوٹ پلیئرز کی صورت میں سامنے آرہی ہے جو دورے میں دلچسپی نہیں رکھتے، خاص طور پر وکٹ کیپر بیٹسمین نروشن ڈیکویلا اور آل راؤنڈر تھشارا پریرا کے نام سامنے آئے جوباہمی سیریز کیلیے پاکستان نہیں جانا چاہتے۔
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ کچھ دیگرکرکٹرز بھی ایسی ہی سوچ رکھتے ہیں مگر ابھی ان کے نام سامنے نہیں آئے، نروشن ڈیکویلا اور تھشارا پریرا کیریبیئن پریمیئر لیگ کھیلنے کے خواہاں اور اس سلسلے میں بورڈ سے باقاعدہ اجازت کیلیے درخواست کرچکے ہیں، سی پی ایل 4 ستمبر سے 12 اکتوبر تک کھیلی جائے گی۔
سلیکٹرز نے جن ابتدائی 24 ممکنہ کھلاڑیوں کا انتخاب کیا ان میں یہ دونوں بھی شامل ہیں،اس لیے وہ جانا چھڑانا چاہتے ہیں۔ ڈیکویلا کی خدمات سی پی ایل ٹیم سینٹ لوشیا اسٹارز نے حاصل کیں جبکہ ہارڈ ہٹنگ آل راؤنڈر پریرا بھی اسی کا حصہ ہیں،ان دونوں کے ہمراہ لسیتھ مالنگا اور اسورو ادانا نے بھی سی پی ایل کیلیے مختلف ٹیموں سے معاہدے کررکھے ہیں۔
پاکستان اور سری لنکا کے کرکٹ بورڈ نے پہلے سے طے شدہ پروگرام کو تبدیل کرتے ہوئے پہلے محدود اوورز کے میچز اور بعد میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ پی سی بی کی خواہش تھی کہ وہ سری لنکا کی 2 ٹیسٹ میچزمیں میزبانی کرے مگر ایس ایل سی سینئر فارمیٹ کیلیے ٹیم بھیجنے پر راضی نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر ہی لاہور میں دہشتگرد حملہ ہوا تھا جس کے بعد پاکستان انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے نوگو ایریا بن گیا، ان 10 برس کے دوران زمبابوے (2015)، ورلڈ الیون (2017)، سری لنکا (2017) اور ویسٹ انڈیز (2018) نے سفید بال کی کرکٹ کیلیے پاکستان کا رخ کیا۔