پی سی بی نے ’’بریانی دشمن‘‘ وسیم اکرم کا مشورہ رد کر دیا جب کہ کراچی میں انڈر19 کرکٹرز کو مسلسل2روز مرغن غذا کھلائی گئی۔
سابق کپتان وسیم اکرم اکثر ’’بریانی مخالف‘‘ بیانات دیتے رہتے ہیں، کچھ عرصے قبل انھوں نے کہا تھا کہ بریانی کھا کر فاسٹ بولر نہیں بنا جا سکتا، اب چند روز قبل بھی انھوں نے کہا کہ قومی کرکٹرز کو بریانی سے گریز کرنا چاہیے تاکہ فٹنس کا معیار برقرار رہے۔
البتہ پی سی بی اپنی غیرفعال کرکٹ کمیٹی کے رکن کی بات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہا، اس کا ثبوت کراچی میں دیکھنے کو ملا، جب انڈر 19کیمپ میں شریک کرکٹرز کو مسلسل 2 روز بریانی کھلائی گئی، منگل کو باکسز ملے جبکہ بدھ کو بوفے میں بریانی و دیگر ڈشز شامل تھیں۔
دوسری جانب راولپنڈی میں جاری پاکستان کپ کے دوران کھلاڑیوں کو دوران میچ کھانے کیلیے700 روپے فی کس ادائیگی ہو رہی ہے، ٹیم منیجر بوفے کا انتظام کرتا ہے، بیشتر ٹیمیں بار بی کیو کو ہی ترجیح دے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹرز پر آرام کے دنوں میں بھی سخت ڈائٹ کوڈ لاگو ہوتا اورانھیں مرغن غذاؤں سے پرہیز کی ہدایت دی جاتی ہے،اس کا مقصد انھیں فٹنس کے حوالے سے مسائل سے بچانا ہوتا ہے، کیمپ کے دوران بھی بریانی اور چاول سے بنی دیگر ڈشز سے پرہیزکیا جاتا تاکہ وزن بڑھنے کا خدشہ نہ رہے۔