جنوبی افریقی اسپنرعمران طاہر نے ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے کی سنچری مکمل کرلی۔
لیگ اسپنر جنوبی افریقہ کے دوسرے بولر ہیں جنہوں نے 100 میچوں میں جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی ہے، اس سے قبل نکی بوجے کو 100 سے زائد میچز کھیلنے کا اعزاز حاصل تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ عمران طاہر کا تعلق پاکستان کے شہر لاہور سے ہے، پاکستانی ٹیم سے مسلسل نظر انداز کئے جانے پر وہ جنوبی افریقہ چلے گئے اور انہوں نے وہاں کی سکونت اختیار کر لی، بعد ازاں اپنی انتھک محنت اور طلسمی بولنگ کی وجہ سے جنوبی افریقن ٹیم کا حصہ بننے میں کامیاب ہو گئے۔
اپنی اس کامیابی کے حوالے سے عمران طاہر کا کہنا ہے کہ 100میچوں میں نمائندگی کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، اگر میں ماضی میں جھانکوں تو ورلڈ کپ 2011 میں اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کیا، میں نے کبھی بھی نہیں سوچا تھا کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے 100ایک روزہ میچز کھیلنے میں کامیاب ہو جاﺅں گا۔
عمران طاہر نے کہا کہ بھر پور سپورٹ کرنے پر میں اپنے دنیا بھر کے پرستاروں بالخصوص جنوبی افریقہ کے باسیوں کا مشکور ہوں، 40 سال اور 64 دن کی عمر کے عمران طاہر کو ایک اور منفرد اعزاز یہ بھی حاصل ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں سب سے زائد العمر کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے یہ اعزاز ورلڈ کپ کے ابتدائی میچ میں انگلینڈ کے خلاف میچ کے دوران حاصل کیا تھا۔