جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان دوسرا ٹی 20 میچ پیر کو کھیلا جائے گا، گرین شرٹس امیدوں کا پروٹیز محل پھر ڈھانے کو بیتاب ہیں، قسمت کی دھنی مہمان سائیڈ کی نگاہیں سیریز میں برتری کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہوچکی، پہلے میچ کی فاتح الیون میں کسی قسم کی تبدیلی متوقع نہیں ہے، فخر زمان دوبارہ اوپنر کی ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں، اس صورت میں بابر اعظم کے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کا امکان ہے، عثمان قادر کو ٹیم میں اپنی جگہ مستحکم کرنے کا چیلنج درپیش ہوگا، دوسری جانب جنوبی افریقی ٹیم بھی فتح کی تلاش میں سرگرداں ہے، پلیئنگ الیون میں ردوبدل کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا، موسم صاف رہنے کی پیشگوئی ہے، وانڈررز میں ٹاس جیتنے والی سائیڈ ہدف کے تعاقب کو ترجیح دے سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ اور پاکستان کی ٹیموں کے درمیان 4 ٹی 20 میچز کی سیریز کا دوسرا مقابلہ پیر کو جوہانسبرگ کے وانڈررز اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، گرین شرٹس کو سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہے جوکہ اس نے پہلے میچ میں 4 وکٹ کی فتح کی بدولت حاصل کی ہے، پاکستان کا قسمت نے بھی بھرپور ساتھ دیا، محمد رضوان نے ناقابل شکست 74 رنز سے اس کامیابی میں کلیدی حصہ ڈالا، اب ایک بار پھر گرین شرٹس میزبان سائیڈ کے ہوش اڑاتے ہوئے سیریز میں اپنی برتری مستحکم کرنے کو بیتاب ہے۔
پہلے میچ کی فاتح الیون میں کسی بھی قسم کے ردوبدل کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے تاہم فخرزمان کی دوبارہ ٹاپ آرڈر پر واپسی ہوسکتی ہے، پہلے میچ میں محمد رضوان اور بابر اعظم نے اوپننگ کی تھی تاہم 41 رنز کے بعد یہ شراکت ختم ہوگئی تھی جس میں کپتان کا حصہ صرف 14 رنز کا تھا جبکہ فخر نے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 27 رنز جوڑے تھے۔ ان کے اوپننگ کرنے کی صورت میں بابر ون ڈاؤن پوزیشن پر کھیلیں گے۔ اسپنر عثمان قادر کو بھی شاداب کی عدم موجودگی میں ٹیم میں اپنی جگہ مستحکم کرنے کا چیلنج درپیش ہے، انھوں نے ہفتے کو کھیلے گئے میچ میں 3 اوورز میں 38 رنز دیئے اور وکٹ سے بھی محروم رہے تھے۔
پاکستان ٹیم کو لازمی طور پر اپنی مجموعی طور پر پریشان ہونے کی ضرورت ہے، اس کی بیٹ اور بال دونوں کے ساتھ پرفارمنس غیرمعمولی نہیں رہی تاہم اس کے باوجود ملنے والی فتح نے کھلاڑیوں کے اعتماد میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے، وہ اس فاتحانہ سلسلے کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں، یاد رہے کہ اس سے قبل کھیلی گئی 3 ون ڈے میچز کی سیریز میں بھی پاکستان نے 1-2 سے کامیابی حاصل کی تھی، جس میں فخر زمان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، جس کی وجہ سے مختصر فارمیٹ میں بھی ان سے شائقین کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ سینئر آل راؤنڈر محمد حفیظ بھی اپنی موجودگی کا احساس دلانے کی کوشش کریں گے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی فتح کی تلاش میں ہے، آئی پی ایل کیلیے بھارت جانے والے اسٹار پلیئرز کی کمی شدت سے اسے محسوس ہورہی ہے۔
گزشتہ میچز میں سساندا ماگالا اور لائنڈ خاص طور پر نااکام رہے ہیں، پلیئنگ الیون میں تبدیلی کا امکان رد نہیں کی جاسکتا، جوہانسبرگ کا موسم خوشگوار اور بارش کی مداخلت نہ ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے، عام طور پر وانڈررز میں بڑے ہدف بھی حاصل کیے جاچکے ہیں، اس لیے یہاں پر ٹاس جیتنے والی ٹیم بعد میں بیٹنگ کو ترجیح دے سکتی ہے۔ پاکستان کی جانب سے ٹی 20 کرکٹ میں کم سے کم 10 وکٹیں لینے والے کسی بھی بولر کی بانسبت حارث رؤف (9.21) اور حسن علی (8.37) کا اکانومی ریٹ انتہائی خراب ہے۔ جنوبی افریقی بولر اینڈل فلکوایو کو جنوبی افریقہ کا مختصر فارمیٹ میں تیسرا سب سے زیادہ وکٹیں لینے والا بولر بننے کیلیے مزید 4 شکار درکار ہیں۔