افغانستان کرکٹ ٹیم نے نیٹ ریٹ کے اصولوں سے لاعلمی کے باعث ایشیاءکپ 2023 کے سپر 4 مرحلے میں آگے بڑھنے کا ایک اہم موقع گنوادیا۔
گزشتہ روز ایشیاءکپ میں افغانستان اور سری لنکا کی ٹیمیں لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں مدمقابل تھیں، جہاں لنکن ٹائیگرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 291 رنز بنائے، جواب میں افغان ٹیم 37.4 اوورز میں 289 رنز بناکر ہمت ہارگئی۔
افغانستان کو سپر فور مرحلے میں اپنی جگہ محفوظ کرنے کیلئے ایک گیند سے صرف 3 رنز درکار تھے تاہم وہ ناکام رہے جبکہ افغان ٹیم کے پاس سپر 4 مرحلے کا متبادل راستہ تھا اگر وہ اسکور کو 291 پر برابر کرنے میں کامیاب ہو جاتے اور 38 ویں اوور میں چھکا لگاتے تو ان کا ٹوٹل 297 تک پہنچ جاتا اور افغان ٹیم ایونٹ کے سپر فور مرحلے کے لئے کوالیفائی کرلیتی تاہم بدقسمتی سے ایسا لگتا ہے کہ وہ اس معاملے سے بےخبر تھے۔
اگر افغان ٹیم 37.5 ویں گیند پر 295 رنز بنا لیتی تو افغانستان اور سری لنکا دونوں کا نیٹ رن ریٹ برابر ہو جاتا، اس صورت میں ٹاس سے یہ طے ہوتا کہ کون سی ٹیم سپر 4 مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگی۔ ماضی میں افغانستان کی ان قوانین کے بارے میں آگاہی کی کمی مہنگی ثابت ہوئی تھی کیونکہ وہ اپنی لاعلمی اور بے خبری کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے۔