پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم کی بیٹر عائشہ نسیم نے اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کے لئے کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
خلیجی اخبار خلیج ٹائمز کے مطابق عالمی ویمن ٹی ٹونٹی کپ 2023 میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی 18سالہ عائشہ نسیم نے اپنے کرکٹ کیریئر کے عروج پر کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے مذہبی زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے اپنے فیصلے سے کرکٹ بورڈ کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
انٹر ویمن کرکٹر عائشہ نسیم نے پی سی بی کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اپنی زندگی اسلام کے مطابق گزارنا چاہتی ہیں، جس کی وجہ سے وہ کھیل کا سلسلہ جاری نہیں رکھ پائیں گی۔ عائشہ نسیم نے اپنی زندگی اسلام کے مطابق گزارنے کے لیے اپنے کیریئر کے عروج پر کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے۔
قومی ٹیم کی18 سالہ کھلاڑی عائشہ نسیم نے 4 ون ڈے اور 30 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی اور وہ پاکستان ویمن ٹیم کی بہترین ہٹرز میں سے ایک تھیں، عائشہ نے 2020 میں پاکستان کے لیے بین الاقوامی سطح پر ڈیبیو کیا تھا۔
دوسری جانب پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ عائشہ نسیم کے حوالے سے مذہبی بنیادوں پر کرکٹ چھوڑنے کی بات درست نہیں، بورڈ ترجمان کے مطابق اس حوالے سے پی سی بی کا موقف جلد ہی سامنے آئے گا۔