ورلڈکپ 2024 میں پاکستان کی ٹاپ آرڈربیٹنگ میں تبدیلی کی ضرورت ہے

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی نے آئندہ انگلینڈاور آئرلینڈ کے دورے اور امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں شیڈول 2024 ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہترین بیٹنگ کے امتزاج کے بارے میں اپنی بصیرت پیش کی ہے۔ 
کرکٹ پاکستان کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، اظہرعلی نے خاص طور پر چیلنجنگ حالات کے تناظر میں اسٹریٹجک ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت پر زور دیا۔  ان کا کہنا تھا کہ دیکھیں یہ میری اپنی رائے ہے۔ لوگ اختلاف کر سکتے ہیں. مجھے لگتا ہے کہ بابر یا رضوان میں سے کسی کو نیچے آنا پڑے گا، خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے حالات کو دیکھتے ہوئے جہاں کبھی کبھی آپ کو نئی گیند کے ساتھ تیزانداز میں شروعات کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘
اظہرعلی نے کہا کہ ٹی 20 ورلڈ کپ جیسے ٹورنامنٹس کے لیے، ہمیں پاور پلے میں بھی مؤثر کارکردگی کی ضرورت ہے۔ ایک اینکر کھلاڑی تو ٹھیک ہے لیکن ان دونوں کے لیے اننگز کو آگے بڑھانا بھی بہت ضروری ہے۔ تاہم، اگر دونوں کھلاڑی یکساں انداز میں کھیلتے ہیں، تو آپ کو کہیں نہ کہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔،، 
قومی ٹیم کے سابق کپتان نے صائم ایوب کی ممکنہ شراکت کا ذکر کرتے ہوئے متوازن لائن اپ کی اہمیت پر مزید وضاحت کی۔ 
انہوں نے کہاکہ ٹی20 میں، شاید کسی کھلاڑی میں اتنی مستقل مزاجی نہیں ہے، لیکن بعض اوقات آپ کو متاثر کن کارکردگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے لیے آپ کو صائم ایوب جیسے کھلاڑی کو استعمال کرنا ہوگا جو اب بولنگ بھی کرسکتا ہے۔ لہٰذا، چاہے بابر ہو یا رضوان، انہیں اوپننگ کے بجائے تیسرے نمبر پر آنا چاہیے، یا اگر رضوان کو دیکھیں کہ وہ تو پانچویں یا چھٹے نمبر پر بھی کھیل سکتا ہے۔ 
غور طلب بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل ٹورنامنٹ کا آغاز 2 جون کو ہوگا جہاں ایونٹ کا شریک میزبان امریکہ اپنے ہمسایہ ملک کینیڈا سے مقابلہ کرے گا جبکہ ساتھی میزبان ویسٹ انڈیز گروپ پلے کے دوسرے دن گیانا میں پاپوا نیو گنی کے ساتھ میچ کھیلے گا۔ 
پاکستان کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا شیڈول: 

6 جون: پاکستان بمقابلہ امریکہ، ڈیلاس۔
9 جون: پاکستان بمقابلہ انڈیا، نیویارک۔
11 جون: پاکستان بمقابلہ کینیڈا، نیویارک۔
16 جون: پاکستان بمقابلہ آئرلینڈ، لاڈر ہل۔
T20 ورلڈ کپ 2024 کے گروپس: 

گروپ اے: بھارت، پاکستان، آئرلینڈ، کینیڈااور امریکہ۔
گروپ بی: انگلینڈ، آسٹریلیا، نمیبیا، اسکاٹ لینڈاور عمان۔
گروپ سی: نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، افغانستان، یوگنڈااور پاپوانیوگنی۔
گروپ ڈی: جنوبی افریقہ، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیدرلینڈزاور نیپال۔