ماضی میں بابراعظم کی قائدانہ صلاحیتوں پر تنقید کرنے والے سلیکٹرز نے ہی انھیں دوبارہ کپتان بنانے کے فیصلے میں ہاں میں ہاں ملادی۔
ایک ماہ قبل ایک ٹی وی پروگرام میں سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے کہا تھا کہ بابراعظم میں قیادت کی صلاحیت نہیں ہے، وہ ایک اچھے کرکٹر ہیں تاہم ان کو کپتان نہیں بلکہ بطور پلیئر کھیلنا چاہیے۔،،
اس پر میزبان نے کہا کہ اگر آپ کی یہ بات وائرل ہوگئی تو یہ نہ کہنا کہ میں نے کہا ہی نہیں تھا۔،،
اس پر عبدالرزاق صرف مسکرا کر رہ گئے تھے۔ دوسری جانب سابق فاسٹ بولر وہاب ریاض نے بھی 4 ماہ قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بابراعظم 4 سال تک قومی ٹیم کے کپتان رہے لیکن انکی قیادت میں پاکستان کوئی آئی سی سی یا اے سی سی ایونٹ نہیں جیت سکا۔،،
یاد رہے کہ یہ دونوں سابق کرکٹرز اس وقت پی سی بی کی قومی سلیکشن کمیٹی کا حصہ ہیں، اسی سیلکشن کمیٹی نے اتوار کے روز شاہین شاہ آفریدی کو فارغ کرتے ہوئے بابراعظم کو دوبارہ قومی ٹی20اور ون ڈے ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
توقع ہے کہ بابراعظم پاک نیوزی لینڈ سیریز کے بعد ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں بھی گرین شرٹس کی نمائندگی کرتے نظر آئیں گے۔