ایشز سیریز میں کینگروز کے ہاتھوں دوسرے ٹیسٹ میں شکست کے بعد آسٹریلوی اخبار نے انگلش کپتان بین اسٹوکس کی مضحکہ خیز تصویر شائع کی تھی جس پر دنئیائے کرکٹ سے ملے جلے رد عمل سامنے آرہے ہیں۔
دی ویسٹ آسٹریلیا نامی اخبار نے انگلش کپتان بین اسٹوکس کی تصویر شائع کی جس میں وہ ایک بچے کی طرح منہ میں چوسنی لیے اور ڈائپر پہنے ہوئے ٹرافی اور بال کو پکڑتے دکھائی دے رہے ہیں جبکہ نیچے کیپشن میں لکھا ہے کہ کرائینگ بیبی (روتو بچہ)۔
دوسری جانب بین اسٹوکس نے سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اخبار کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ یہ یقینی طور پر میں نہیں ہوں، میں کب سے نئی گیند سے بالنگ کرنے لگا‘‘۔
لارڈز میں دوسرے ایشز ٹیسٹ کے متنازع انداز میں ختم ہونے کے بعد سے ہی برطانوی اور آسٹریلوی میڈیا کے درمیان لڑائی دیکھنے میں آرہی ہے، جس میں برطانوی میڈیا نے الزام لگایا ہے کہ کینگروز نے دھوکا دہی سے میچ جیتا۔
اس سے قبل لارڈز ٹیسٹ کے پانچویں روز الیکس کیری نے جونی بیئرسٹو کو متنازع طریقے سے رن آؤٹ کر دیا تھا، فیلڈ امپائر کی جانب سے فیصلہ تھرڈ امپائر کی جانب بھیجا گیا اور تھرڈ امپائر نے انگلش بیٹر کو آؤٹ قرار دیا جس کے بعد انگلش شائقین کی جانب سے آسٹریلین کھلاڑیوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔
میری لیبون کرکٹ کلب (ایم سی سی) ممبران نے لانگ روم میں آسٹریلین کھلاڑیوں کے خلاف نعرے لگائے، عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر کا لانگ روم میں ایم سی سی ممبران سے سامنا ہوا، عثمان خواجہ کو آسٹریلوی کھلاڑی نے جملوں کا تبادلہ کرنے سے روکا۔