لاہور قلندرز نے پی ایس ایل 8 کے فائنل میں ملتان سلطانز کو ایک رن سے شکست دی،ٹرافی اتنی قریب آ کر گنوانے پر ملتان سلطانز کے پلیئرز و آفیشلز سخت مایوس نظر آئے۔
بعض وائیڈ بالز کے حوالے سے ریزرو امپائر آصف یعقوب سے احتجاج بھی کیا گیا، پھر جب فیلڈ امپائرز واپس آئے تو ٹیم مینجر اور سی او او حیدر اظہر نے راشد ریاض کو مخاطب کرتے ہوئے شکایت کی، انھوں نے جواب دیا کہ وہ ابھی اس حوالے سے کوئی بات نہیں کر سکتے۔
ایسے میں انگلینڈ کے امپائر ایلکس وہارف بھی وہاں پہنچ گئے، وہ بھی معاملے کو سمجھ گئے اور حیدر کو قوانین کا بتانے لگے،وہاں بات بگڑ گئی اور تلخ کلامی شروع ہو گئی،راشد اور پی سی بی آفیشل عون زیدی نے معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی، پی ایس ایل کے ڈائریکٹر عثمان واہلہ تک بھی بات پہنچ گئی۔
پی سی بی نے معاملے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ضابطہ اخلاق کا لیول تھری لگاتے ہوئے ملتان سلطانز کے آفیشل پر ایک میچ کی پابندی عائد کر دی۔ انھیں فیصلے پر دستخط کرنے کا کہا گیا لیکن حیدر نے سماعت کا مطالبہ کیا، رات پونے 2 بجے معاملے کی سری لنکن میچ ریفری روشن مہانامہ کے سامنے سماعت ہوئی، وہاں امپائرز اور ملتان کے مینجر نے اپنا موقف دیا۔
انھوں نے ایک موقع پر غیرمشروط طور پر معذرت بھی کی مگر پھر بھی ریفری نے سزا کو برقرار رکھا، اب بھی ان کے پاس اپیل کا حق موجود ہے، اگر سزا ختم نہ ہوئی تو اگلے سال حیدراظہر ملتان سلطانز کے پہلے میچ میں بطور مینجر خدمات انجام نہیں دے سکیں گے۔