آسٹریلوی ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کا کہنا ہے کہ اوپنر عثمان خواجہ پاکستان کے خلاف کل سے شروع ہونےوالے پرتھ ٹیسٹ میچ میں فلسطینیوں کی حمایت میں تحریر شدہ جوتے نہیں پہنیں گے۔
پاکستان کے خلاف میچ سے قبل ٹریننگ سیشن کے دوران عثمان خواجہ نے فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے والے جوتے (اسپائکس) پہنے تھے، جس پر انہوں نے لکھا ہوا تھا کہ آزادی سب کا حق ہے اور تمام زندگیاں برابر ہیں۔،،
آسٹریلوی اوپنر نے ٹریننگ سیشن سے قبل کرکٹ آسٹریلیا اور ساتھیوں کو جوتے پر لکھے پیغام سے متعلق آگاہ نہیں کیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر(ایکس) پر بھی کرکٹر نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت پر ٹوئٹس کو ری پوسٹ کیا تھا، سوشل میڈیا پر ان کی پوسٹیں آئی سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتیں اس وجہ سے ورلڈکپ 2023 کے دوران ٹوئٹ کے ذریعے محمد رضوان نے اپنا ایوارڈ فلسطین کے مظلوم بچوں اور بزرگوں کے نام کیا تھا جس پر بھارت اور اسرائیل نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا تاہم کرکٹر اپنے موقف پر ثابت قدم رہے اور آئی سی سی نے بھی انہیں کوئی سزا نہیں دی تھی۔
آئی سی سی کے قوانین کے تحت کوئی بھی کرکٹر مبینہ سیاسی پیغام یا اس کی تشہیر نہیں کرسکتا۔
واضح رہے کہ سال 2014 میں انگلش کرکٹر معین علی کو ٹیسٹ میچ کے دوران “غزہ کو بچاؤ” اور “فلسطین کو آزاد کرو” کے نعرے والے بینڈ کو اتروادیا تھا۔
دوسری جانب آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے میچ سے قبل پریس کانفرس میں کہا کہ عثمان خواجہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ دورانِ ٹیسٹ فلسطینیوں کی حمایت والے جوتے نہیں پہنیں گے۔
پیٹ کمنز نے کہا کہ خواجہ کے جوتوں پر کوئی متنازع بیان درج نہیں تھا، مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو واقعی اس کے بارے میں بہت زیادہ شکایات ہوسکتی ہیں۔
قبل ازیں کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بورڈ کرکٹرز کی ذاتی رائے کی حمایت کرتا ہے، اس حوالے سے آئی سی سی کے قوانین موجود ہیں، جو ذاتی پیغامات کے اظہار سے منع کرتے ہیں اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ کھلاڑی ان قوانین پر عمل کریں گے۔