قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹر افتخاراحمد کو ان کے فینز پیار سے "چاچا" کے نام سے پکارتے ہیں۔ کھیل کے بعد، پریس کانفرنس کے دوران، ایک صحافی نے کھلے دل سے بابراعظم کو افتخاراحمد کا "بھتیجا" کہہ کر مخاطب کیا، اور ان کی 214 رنز کی زبردست شراکت کے دوران بابراعظم کی حمایت کے بارے میں سوال کیا۔
اس کے جواب میں، افتخاراحمد نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ان کے درمیان مضبوط دوستی کا رشتہ ہے، انہوں نے کہا کہ "بھتیجے نے چاچا کو اعتماد دیا اور چاچا نے بھی بھتیجے کو اعتماد دیا جس کے نتیجے میں یہ سب ممکن ہوپایا۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ بابر ایک عالمی معیار کا کھلاڑی ہے، جس طرح وہ اسٹرائیک روٹیشن کو ہینڈل کرتا ہے اس سے دباؤ کم ہوتا ہے۔ ہمیں ایک ساتھ بیٹنگ کرتے وقت بہت اچھا لگا، میں نے بابر اعظم کے ساتھ شراکت کرتے ہوئے ان سے بہت کچھ سیکھا۔۔"
پریس کانفرنس کے دوران افتخار احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ہر میچ اہم ہے، بھارت کے خلاف بھی رزلٹ اچھا ہو گا۔
نیپال کے خلاف کیریئر بیسٹ اسکور کرنے والے افتخار احمد نے کہا ہے کہ اس کامیابی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ پہلی سنچری مکمل کی، پہلے میں کھیلنے کیلئے آیا تو مجھے بہت مشکل لگ رہا تھا لیکن بعد میں مومینٹم بنتا چلاگیا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان میچ کو بہت ڈیپ لے کر جاتے ہیں، ہر میچ کے لئے خود کو تیار کرنا ہے، نیپال کی ٹیم بہت اچھی ہے، کوشش کریں گے بھارت کے خلاف بھی سو فیصد پرفارمنس دیں۔
واضح رہے کہ آل راؤنڈر افتخار احمد پاکستان کی جانب سے ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں تیز ترین سنچری بنانے والے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں، انہوں نے نیپال کے خلاف کھیلتے ہوئے صرف 67 گیندوں پر سنچری مکمل کی، پاکستان کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین سنچری بنانے کا اعزاز قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے پاس ہے، جنہوں نے 1996 میں سری لنکا کے خلاف صرف 37 گیندوں پر 102 رنز بنائے تھے۔