کورونا نے پی سی بی کیلیے مالی مشکلات کا الارم بجا دیا،میڈیا رائٹس ڈیل سے زیادہ رقم ملنے کا امکان نہیں، مشاورت کیلیے ایک آسٹریلوی کمپنی اور آئی سی سی آفیشل کی خدمات لینے پر غور شروع کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق رواں برس بنگلہ دیش سے سیریز کے ساتھ ہی پاکستان کی5 سالہ براڈکاسٹ ڈیل کا اختتام ہو گیا تھا، ٹین اسپورٹس اور پی ٹی وی نے149ملین ڈالر کے عوض یہ حقوق حاصل کیے تھے،اس میں بھارت سے 2 ہوم سیریز بھی شامل تھیں جو نہ ہونے سے 90 ملین ڈالر کم ہو گئے،پروڈکشن بھی خود براڈکاسٹر نے ہی کی تھی، ذرائع نے بتایا کہ اب پاکستان کرکٹ بورڈ ایک آسٹریلوی کمپنی کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے جو نئی ڈیل کی مالیت کا تخمینہ لگائے گی،چند ماہ قبل ایک اعلیٰ آفیشل نے بھی مذکورہ کمپنی کے حکام سے ملاقات کی تھی۔
آئی سی سی کے ایک آفیشل سے بھی بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ بورڈ نے گذشتہ روز میڈیا رائٹس کنسلٹنسی خدمات کیلیے اشتہار بھی جاری کردیا۔ دوسری جانب نمائندہ’’ایکسپریس‘‘ کی تحقیق کے مطابق مارکیٹ کی موجودہ صورتحال دیکھتے ہوئے پی سی بی کے خدشات درست ہیں، سری لنکا کرکٹ کا میڈیا رائٹس معاہدہ گذشتہ ماہ ختم ہو چکا، فروری میں ہی بورڈ نے ٹینڈرز جاری کر دیے تھے مگر حیران کن طور پر صرف ایک پیشکش سامنے آئی جس نے بہت کم رقم دینے کا کہا، اب یہ پراسس دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
گذشتہ برس دسمبر میں کنٹریکٹ ختم ہونے کے باوجود ویسٹ انڈین بورڈ کو اب تک میڈیا پارٹنر نہیں مل سکا، جنوبی افریقہ (بیرون ملک) اور بنگلہ دیش کے معاہدے بھی ختم ہو چکے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں بیشتر کے معاہدے پاکستان والے براڈکاسٹر سے ہی تھے، موجودہ حالات میں اگر براڈکاسٹ ڈیل اچھی نہ ہو سکی تو شاہ خرچ پی سی بی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا، اب تو پروڈکشن کے اخراجات بھی اسے خود برداشت کرنا ہوں گے،طویل عرصے سے اس کی تقریباً40 فیصد آمدنی کا ذریعہ میڈیا ڈیل ہی ہے۔ آئی سی سی بھی عالمی وبا سے پریشان ہے اور اس کی جانب سے بھی مکمل فنڈز ملنا یقینی نہیں۔ دریں اثنا اس حوالے سے تین روز قبل جب نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی سے استفسار کیا تو انھوں نے میسیج کا جواب نہیں دیا۔
اگلے دن دہرانے پر بھی جواب کا انتظار ہی رہا، البتہ انھوں نے چیئرمین احسان مانی نے خود انٹرویو میں براڈ کاسٹ ڈیل کا سوال پوچھ لیا۔ دوسری جانب رابطے پر پی ٹی وی اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر نعمان نیاز نے کہا کہ اس بار پی سی بی کیلیے میڈیا رائٹس فروخت کرنا آسان نہیں ہوگا،عالمی وبا کے سبب غیریقینی کا ماحول ہے، کرکٹ کے رائٹس اب مہنگے ہو چکے، ڈالر اور روپے میں فرق سے بھی اثر آئے گا، پچھلے معاہدے میں بھارت سے 2 سیریز شامل تھیں اب ان کا دور دور تک امکان نہیں، اس لیے معاہدے کی مالیت پر لازمی فرق پڑنا ہے۔