پی سی بی میں کرکٹنگ کے بارے میں فیصلے کرکٹرز سے ہی کروائے جائیں گے، اس حوالے سے ایڈوائزری کمیٹی قائم کیے جانے کا امکان ہے جس میں سابق کھلاڑی شامل ہوں گے۔
محسن نقوی کو حال ہی میں 3 سال کے لیے چیئرمین پی سی بی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کی پوسٹ سے سبکدوش ہو چکے ہیں، چند روز کی چھٹیوں کے بعد اب وہ کرکٹ بورڈ کے انتظامات مکمل طور پر سنبھالنے کے لیے تیارہیں، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور کوچز کی تقرری سمیت کئی اہم فیصلے غور طلب ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام سابق کرکٹرز کی ایک ایڈوائزری کمیٹی قائم کرنے پر غور کر رہے ہیں، انہی کے مشوروں پر اہم فیصلے کیے جائیں گے،محسن نقوی پنجاب حکومت سے کئی افسران کو پی سی بی لے کر آئے ہیں جنھیں مختلف کام سونپے جائیں گے، اس سے موجودہ حکام کی نیندیں اڑی ہوئی ہیں، ملازمت بچانے کے لیے وفاداری کا یقین یا پھر کسی اہم شخصیت کی سفارش تلاش کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بیشتر نئے ملازمین ڈومیسٹک ،انفرا اسٹرکچر اور سیکیورٹی وغیرہ کے معاملات کو دیکھیں گے،محسن نقوی کو میگا پروجیکٹس میں خاصی دلچسپی ہے، وہ ملکی اسٹیڈیمز کو چیمپئنز ٹرافی سے قبل اپ گریڈ کرانے کے بھی خواہاں ہیں، ان پر اربوں روپے لاگت آ سکتی ہے، میگا ایونٹ کی پاکستانی میزبانی ابھی ففٹی ففٹی ہے۔
بھارت کےپاکستان آنے سے انکار پر ایشیا کپ کی طرح ہائبرڈ ماڈل اپنانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے، البتہ پی سی بی فی الحال اتنے آگے کا نہیں سوچ رہا، محسن نقوی کی کْل وقتی چیئرمین کی پوسٹ سنبھالنے پر ہی صورتحال واضح ہوسکے گی۔